Makkah Mein Rehne Wala Hajj Ka Ahram Kahan Se Bandhe ?

مکہ میں رہنے والاحج کااحرام کہاں سے باندھے؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-1668

تاریخ اجراء: 03ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/23مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     ہم مکہ پاک میں رہتے ہیں، تو حج کا احرام ،ہم کہاں سے باندھیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     مکی یا جو مکی کے حکم میں ہے، اس کے لیے حج کی میقات حرم ہے ،وہ حج کا احرام،  پورے حرم میں جہاں سے چاہے باندھ سکتاہے،ہاں اس کے لئے احرام با ندھنے کی افضل جگہ مسجد الحرام ہے۔ ہدایہ میں ہے” والشرط أن يحرم من الحرم أما المسجد فليس بلازم وهذا لأنه في معنى المكي، وميقات المكي في الحج الحرم على ما بينا“ترجمہ:(آفاقی عمرہ کرلینے کے بعد جب مکہ میں مقیم ہو تو ) حج کا احرام باندھنے میں شرط یہ ہے کہ حرم سے باندھے اور مسجد حرام سے باندھنا لازم نہیں ،اور یہ حج کا احرام حرم سے اس لئے باندھے گا کہ یہ مکہ میں مقیم ہونے کی وجہ سے مکی کے معنی میں ہے ،اور حج کے لئے مکی کی میقات حرم ہے ،اس دلیل کی بناء پر جو ہم نے بیان کی۔

   اس کے تحت بنایہ میں ہے” أن الإحرام منه أفضل“ترجمہ:مکی یا جو مکی کے معنی میں ہو اس کے لئے حج کا احرام مسجد الحرام سے باندھنا افضل ہے۔ (البنایۃ شرح الہدایۃ،کتاب الحج،ج 4،ص 304،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم