Kya Hajj Par Jane Se Pehle Rozon Ki Qaza Zarori Hai?

کیا حج پرجانے سے پہلے روزوں کی قضاضروری ہے؟

مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1134

تاریخ اجراء:08ربیع الاول1444ھ/05اکتوبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حج پر جانے سے پہلے   زندگی بھر کے فرض روزوں  کی قضا ضروری  ہوتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نماز  وروزہ وغیرہ   ذمہ پر  باقی ہوتے ہوئے حج کر لینے سے حج  توادا ہوجائےگا    مگرحج  پر جانے کے آداب میں  سے ہے کہ جانے سے پہلے  نماز ،روزہ، زکاۃ  وغیرہ جتنی بھی  عبادات ذمہ پر ہوں ادا کرلےاورزیادہ نمازیں ہوں توتوبہ کرکے ادائیگی شروع کردے لیکن اس وجہ سے حج کوموخرنہ کرے ۔مزید اپنے بقیہ گناہوں سے توبہ کرے اور  آئندہ گناہ نہ کرنے کا پکا ارادہ کرتے ہوئے ،سفر حج کو جائے ۔اسی طرح جتنے حقوق العبادہیں ،ان کی تلافی کی صورت بنائے ،جس سے معافی مانگنی ہے ،اس سے معافی مانگے اورجن کاکچھ اداکرناہے ،وہ اداکرے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم