Na Mehram Ke Naam Ka Umrah Karna Kaisa?

 

کسی نا محرم کے نام  کا عمرہ کرنا

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3298

تاریخ اجراء: 23جمادی الاولیٰ 1446ھ/26نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عمرہ کسی نامحرم کےنام کر سکتے ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی کے نام کا عمرہ کرنا یا عمرہ کر کےاس کا ثواب کسی دوسرے کو پہنچانا  شرعاجائز ہے، چاہے دوسرا محرم ہو یا نامحرم کہ  اصل میں یہ ایصال ثواب ہے اور کسی  کو بھی اپنے نیک اعمال کا ثواب پہنچا سکتے ہیں۔

   تنبیہ:یہ بات یاد رہے کہ کسی بھی نامحرم کے ساتھ رابطہ رکھنا، بے تکلفی سے باتیں کرنا،میل جول رکھنا ناجائز وحرام اورجہنم میں لے جانے والا کام ہے ،لہذا نامحرم کے نام کاعمرہ کرنے میں کسی ناجائزصورت کاارتکاب کرنے کی اجازت نہیں ۔

   فتاوی ہندیہ (257،01)البنایہ شرح الہدایہ (142،03) فتح القدیر(142،03)اور بحر الرائق میں ہے:" أن الإنسان له أن يجعل ثواب عمله لغيره صلاة أو صوما أو صدقة أو قراءة قرآن أو ذكرا أو طوافا أو حجا أو عمرة أو غير ذلك "ترجمہ:انسان کے لئے جائز ہے کہ اپنے عمل کا ثواب  کسی دوسرے کو ایصال کردے،چاہے وہ نماز ہو یا روزہ ہویا صدقہ ہویا تلاوت قرآن ہو یا کوئی ذکر ہو یاطواف ہویا حج ہو یا عمرہ ہو یا ان کے علاوہ کوئی نیک عمل ہو۔(البحر الرائق، کتاب الحج، ج 03 ،ص 63 ، الناشر: دار الكتاب الإسلامي)

   علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ الرحمہ لکھتےہیں:”الاصل ان كل من اتى بعبادة ما، له جعل ثوابها لغيره وان نواها عند الفعل لنفسه"ترجمہ:قاعدہ یہ ہے کہ ہروہ شخص جوکوئی بھی عبادت کرے،اس کے لیے جائزہے کہ اس کا ثواب کسی دوسرے کے لیے کردے،اگرچہ ادائے عبادت کے وقت خود اپنے لیے اسے کرنے کی نیت کی ہو۔(ردالمحتار مع  الدرالمختار، جلد4، صفحہ12، مطبوعہ کوئٹہ)

                                                                         صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”رہا ثواب پہنچانا کہ جو کچھ عبادت کی اُس کا ثواب فلاں کو پہنچے،اسمیں کسی عبادت کی تخصیص نہیں ہر عبادت کا ثواب دوسرے کو پہنچا سکتا ہے، نماز، روزہ، زکاۃ ، صدقہ، حج، تلاوت قرآن، ذکر، زیارت قبور، فرض و نفل سب کا ثواب زندہ یا مردہ کو پہنچا سکتا ہے۔(بہار شریعت ، جلد1،صفحہ 1201، مکتبۃ المدینہ ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم