Kaaba Se Lapat Kar Bosa Lena, Gaal Lagana, Aankhon Se Lagana

 

کعبہ سے لپٹ کر بوسہ لینا ، گال لگانا، آنکھوں سے لگانا

مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1713

تاریخ اجراء:18ذوالقعدۃالحرام1445ھ/27مئی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کعبہ سے لپٹ کر بوسہ لینا، گال لگانا، چومنا، آنکھوں سے لگانایا اس پر ماتھا لگانا کیسا عمل ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کعبہ سے لپٹ کر بوسہ لینا، گال لگانا، چومنا، آنکھوں سے لگانا یاماتھا لگانا ، وغیرہ محبت کے انداز ہیں ، شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے ان کاموں میں کوئی حرج نہیں البتہ حالتِ احرام میں ہوں، تو کعبہ شریف کو لگی ہوئی خوشبو سے بچنا ہوگا یونہی ان کاموں کے لیے کعبہ شریف کے پاس آنے یا وہاں رکے رہنے کے لیے لوگوں کو دھکے دینا ، لوگوں کو اذیت دینا، عورت کو مردوں کے ساتھ جسم ٹکرانا یا مرد کا عورت کے ساتھ جسم ٹکرانا  وغیرہ کسی غیر شرعی عمل کی اجازت نہیں ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم