Jeddah Mein Rehne Walon Ke Liye Tawaf e Wida Ka Hukum

 

جدہ میں رہنے والوں کے لیےطوافِ وداع کا حکم

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-3007

تاریخ اجراء: 21صفر المظفر1446 ھ/27اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جدہ میں رہنے والوں کےلئے الوداعی طواف واجب ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جدہ میں رہنے والے کے لیے  حج کے بعدالوداعی طواف واجب نہیں،کیونکہ طواف وداع آفاقی(یعنی میقات کی حدودسے باہر رہنے والے)حاجی پرواجب  ہوتاہےاور جدہ میقات کی حدود سے باہر نہیں۔

   طوافِ وداع کس پر واجب ہے؟اس کے متعلق لباب و شرح لباب میں ہے”طواف الوداع (ھو واجب علی الحاج الآفاقی )ای دون المکی و المیقاتی“ترجمہ:طوافِ وداع آفاقی حاجی پر واجب ہے،مکی و میقاتی حاجی پر واجب نہیں۔(لباب و شرح لباب،باب طواف الصدر،ص 355،مطبوعہ :پشاور)

   در مختار میں ہے”(وهو واجب إلا على أهل مكة) ومن في حكمهم فلا يجب “ترجمہ:اہل مکہ اور جو ان کے حکم میں ہیں یعنی میقات کے اندر رہنے والے،ان پر طوافِ وداع واجب نہیں ۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب الحج،ج 2،ص 523،دار الفکر،بیروت)

   طوافِ وداع کے وقت کے متعلق لباب و شرح لباب میں ہے”(واما وقتہ فاولہ بعد طواف الزیارۃ فلو طاف بعد الزیارۃ طوافاً) ای ای طواف کان (یکون عن الصدر)۔۔۔(ولو فی یوم النحر)۔۔۔(ولا آخر لہ) ۔۔۔(ویستحب ان یجعلہ) ای طواف الصدر (آخر طوافہ عند السفر )ای واقعا عند العزم علی خروجہ وارادۃ مباشرۃ سفرہ “ترجمہ:طوافِ صدر کا وقت :طوافِ صدر کا اول وقت طواف زیارت کے بعد ہے ،تو کسی نے طوافِ زیارت کے بعد کوئی بھی طواف کیا تو وہ طواف صدر ہی واقع ہوگا اگرچہ یوم نحر کو کرے ، اور اس کا آخری وقت مقرر نہیں،اور حاجی کےلیے مستحب ہے کہ وہ اپنے سفر کا  آخری طواف،طوافِ صدر کرے یعنی جب مکہ مکرمہ سے نکلنے و سفر کا ارادہ کرے تو طواف ِ صدر کرے۔(لباب و شرح لباب،باب طواف الصدر،ص 355،356، مطبوعہ :پشاور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم