Jeddah Mein Rehne Wala Shakhs Hajj e Qiran Ya Hajj e Tamattu Kar Sakta Hai ?

جدہ میں رہنے والا شخص حج قران یا تمتع کرسکتا ہے ؟

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2710

تاریخ اجراء: 29شوال المکرم1445 ھ/08مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا جدہ میں رہنےوالا شخص حج قران یا تمتع کرسکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جدہ کارہنے والاشخص حج قران یاتمتع نہیں کرسکتا ،اگر کیا تو دم لازم ہوگا۔کیونکہ جدہ میقات کے اندر ہے اور میقات کے اندررہنے والےلوگ ،مکہ  مکرمہ میں رہنے والوں کےحکم میں ہیں، جن کیلئے حج قران یا تمتع جائز نہیں  ،جدہ (میقات کے اندراورمکہ شریف )میں رہنے والےلوگ صرف  حجِ  افراد ہی کرسکتے ہیں۔

   درمختار مع  رد المحتار ميں ہے ”(والمكي ومن في حكمه) أي من أهل داخل المواقيت ( يفرد فقط ولو قرن أو تمتع جاز وأساء، وعليه دم جبر)“ترجمہ: مکہ میں رہنے والا اور جو  اس کے حکم میں ہے  یعنی میقات کے اندر رہنے والا ، وہ صرف حج افراد کرے گا اور اگر اس نے قران یا تمتع کیا تو یہ اساءت کے ساتھ جائز ہے اور اس پر دم  لازم ہوگا ۔(در مختار مع رد المحتار،کتاب الحج،ج 2،ص 539،دار الفکر،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے :”میقات کے اندر والوں کیلئے قران و تمتع نہیں اگر کریں تو دم دیں “۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 6،ص 1160،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم