Jeddah Mein Kaam Kar Ke Hajj Ke Liye Jayen Tu Hajj Ka Ahram Kahan se Bandhen ?

جدہ میں کام کرکے حج کے لیے جائیں تواحرام کہاں سےباندھے؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر:WAT-1667

تاریخ اجراء: 03ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/23مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں انڈیا میں ہوں، مجھے جدہ  کسی کام سے تین دن کے لیے جانا ہے۔ پھر میرا وہاں سے حجِ افراد کرنے کا ارادہ ہے۔کیا میں ڈائریکٹ حرم جا کر احرام باندھ لوں؟ کیا یہ ممکن ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت  میں آپ کااولاارادہ جدہ جانے کاہے اورپھروہاں سے حج کرنے کاارادہ ہے تواس صورت میں میقات سے احرام باندھناآپ پرلازم نہیں ہے لیکن جب آپ جدہ سے حج کے لیےنکلیں گے تواب حرم میں پہنچ کر احرام نہیں باندھیں گے،بلکہ  حرم سےپہلے احرام باندھناہوگا،اس کے لیے حرم سے باہر جہاں چاہیں، وہیں سے احرام باندھ سکتے ہیں  اوربہتریہ ہے کہ جدہ  جہاں کام سے جانا ہے،وہیں سے  احرام باندھیں۔

   المختارمیں ہے " ومن كان داخل الميقات فميقاته الحل"ترجمہ:اورجومیقات کے اندررہنے والاہے،تواس کی میقات حل ہے ۔

   اس کے تحت الاختیارلتعلیل المختار" الذي بين الميقات وبين الحرم" ترجمہ:حل سے مرادوہ جگہ ہے ،جو میقات اورحرم کے درمیان ہے۔(الاختیارمع المختار،کتاب الحج،مواقیت الحج المکانیۃ،ج01،ص142،مطبعۃ الحلبی، القاھرۃ)

   بہارِ شریعت میں ہے" مکہ معظمہ جانے کا ارادہ نہ ہو بلکہ میقات کے اندرکسی اور جگہ مثلاً جدّہ جانا چاہتا ہے تو اُسے احرام کی ضرورت نہیں۔"

   مزید لکھتے ہیں"جو لوگ میقات کے اندر کے رہنے والے ہیں مگر حرم سے باہر ہیں اُن کے احرام کی جگہ حل یعنی بیرون حرم ہے، حرم سے باہر جہاں چاہیں احرام باندھیں اور بہتر یہ کہ گھر سے احرام باندھیں اور یہ لوگ اگر حج یا عمرہ کا ارادہ نہ رکھتے ہوں تو بغیر احرام مکہ معظمہ جاسکتے ہیں ۔ "                                           (بہارِ شریعت، جلد1، حصہ 06،صفحہ 1068، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم