مجیب:مولانا محمد حسان عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3381
تاریخ اجراء: 23جمادی الاخریٰ 1446ھ/26دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ احرام کی نیت کرنے سے پہلے احرام کی چادر پر خوشبو لگا سکتے ہیں یہ مسئلہ تو معلوم ہے ، معلوم یہ کرنا ہے کہ اگر کسی ضرورت کے وجہ سے احرام کی چادریں تبدیل کرنی ہوں اور ان چادروں پر خوشبوپہلے سے لگائی گئی ہو تو کیا وہ چادریں پہن سکتے ہیں؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں ۔
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
بیان کردہ صورت میں اگر دوسری چادروں پر خوشبو کا جرم (عین، جسم ) لگا ہوا ہے تو انہیں استعمال کرنا درست نہیں بلکہ انہیں استعمال کرنے کے سبب کفارہ لازم ہوگا اور صرف خوشبوہے، جرم نہیں لگا ہوا تو بلا ضرورت استعمال کرنا مکروہ تنزیہی ہے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :” استجمر ثوبه فعلق بثوبه فإن كان كثيرا فعليه دم، وإن كان قليلا فعليه صدقة لأنه منتفع بعينه، وإن لم يعلق به شيء منه فلا شيء عليه كذا في محيط السرخسي“ ترجمہ : اگر کپڑے کو(خوشبو کی ) دھونی دی اور خوشبو کا جرم کپڑے پر لگ گیا تو اگر زیادہ ہے تو دم لازم ہوگا اور کم ہے تو صدقہ لازم ہوگا کیونکہ وہ اس کے جرم سے نفع حاصل کر رہا ہے اوراگر جرم نہیں لگا تو کچھ لازم نہیں ہوگا ، اسی طرح محیط سرخسی میں ہے ۔“( فتاوی ھندیہ ، ج 1 ، کتاب الحج ،ص241 ، دار الفکر، بیروت )
بہار شریعت میں صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں :” اگر ایسی جگہ گیا جہاں خوشبو سُلگ رہی ہے اور اس کے کپڑے بھی بس گئے تو کچھ نہیں اور سُلگا کر اس نے خود بَسائے تو قلیل میں صدقہ اور کثیر میں دَم اور نہ بسے تو کچھ نہیں اور اگر احرام سے پہلے بسایا تھا اور احرام میں پہنا تو مکروہ ہے مگر کفارہ نہیں ۔ “( بہار شریعت ، ج 1 ، حصہ 6 ،ص 1165 ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )
رفیق الحرمین میں سیدی و مرشدی امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ سے سوال ہوا :”اِحتِلام ہوگیا یا کسی وجہ سے اِحْرام کی ایک یا دونوں چادریں ناپاک ہوگئیں اب دوسری چادریں موجود تو ہیں مگر اُن میں پہلے کی خوشبو لگی ہوئی ہے ، انہیں پہن سکتے ہیں یا نہیں ؟
آپ نے جواباً ارشاد فرمایا :”اگر خوشبو کی تری یا جِرم (یعنی عَین۔جسم) ابھی تک باقی ہے تو ان چادروں کو پہننے سے کفارہ لازم آئے گا ۔ اور اگرجِرم ختم ہو چکا ہے، صرف خوشبو باقی ہے تو پھرمُحرِم و ہ چادریں استعمال کر سکتاہے ۔ہاں بلاعُذر ایسی چادریں استعمال کرنا مکروہِ تنزیہی ہے ۔ "(رفیق الحرمین ، خوشبو کے بارے میں سوال جواب ، ص 296 ، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ )
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟