مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-2303
تاریخ اجراء: 14جمادی الثانی1445
ھ/28دسمبر2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت کو محرم کے
بغیر مسافتِ سفرِ
شرعی(یعنی تین دن کی راہ جو کہ
کلومیٹر کے حساب سے 92 کلومیٹر بنتی ہے) پر جانا ناجائز و حرام
ہے،بلکہ فی زمانہ بعض فقہاء
ایک دن کی مسافت سفر سے بھی منع کرتے ہیں
۔اور ایک دن سے کم کی مسافتِ سفر کے لئے محرم کے بغیر
جانا گناہ تو نہیں،جبکہ کسی قسم کے فتنہ کا اندیشہ نہ ہو اور
کامل پردے کی رعایت کے ساتھ نکلا جائے۔
لہٰذا بیان کردہ صورت میں
قریبی ہوٹل سے خواتین کا مذکورہ شرائط کی رعایت
کرتے ہوئے محرم کے بغیر عمرے کی ادائیگی كرنا جائز ہے۔ البتہ مناسب
یہ ہے کہ محرم کے ساتھ ہی
جائیں،جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے جب حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا
کو مقام تنعیم سے عمرے کا احرام باندھنے
کا حکم دیا ،تو ان کے
بھائی حضرت عبد الرحمن رضی اللہ تعالی عنہ کو ان کے ساتھ بھیجا۔
صحیح بخاری میں ہے”عن عائشة رضي الله عنها، أنها قالت: يا رسول الله،
اعتمرتم ولم أعتمر، فقال: يا عبد الرحمن، اذهب بأختك، فأعمرها من التنعيم“حضرت عائشہ رضی
اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ
وسلم ،آپ لوگوں نے عمرہ کرلیا لیکن میں نے نہیں کیا،تو
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :اے عبد
الرحمن اپنی بہن کو لےکر جاؤ اور مقام تنعیم سے انہیں عمرہ
کروادو ۔(صحیح
البخاری،ج02، ص133، رقم:1518،دار طوق النجاۃ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
کیا 65 سال کی بیوہ بھی بغیر محرم کے عمرے پر نہیں جاسکتی؟
کسی غریب محتاج کی مددکرناافضل ہے یانفلی حج کرنا؟
کمیٹی کی رقم سے حج وعمرہ کرسکتے ہیں یانہیں؟
عورت کا بغیر محرم کے عمرے پر جانے کا حکم؟
ہمیں عمرے پر نمازیں قصرپڑھنی ہیں یا مکمل؟
جومسجد نبوی میں چالیس نمازیں نہ پڑھ سکا ،اسکا حج مکمل ہوا یانہیں؟
جس پر حج فرض ہو وہ معذور ہو جائے تو کیا اسے حج بدل کروانا ضروری ہے؟
کیا بطور دم دیا جانے والا جانور زندہ ہی شرعی فقیر کو دے سکتے ہیں؟