Halat e Haiz Mein Hajj Ka Ihram Bandhna Aur Hajj Ke Afaal Ada Karna

حالتِ حیض میں حج کا احرام باندھنے اورحج کے افعال ادا کرنے کا حکم

مجیب:مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2932

تاریخ اجراء: 01صفر المظفر1446 ھ/07اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت حیض کی حالت میں احرام کیسے باندھے اور ارکان حج کیسے ادا کرے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حج کا احرام باندھتے وقت عورت اگر حالت حیض میں ہو تو وہ اسی حالت میں احرام باندھے گی اورسوائے طواف زیارت کے حج کے تمام ارکان وافعال   اداکرے گی  اور طواف زیارت پاک ہونے کےبعد کرے گی۔

   امام  ترمذی علیہ الرحمۃ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی  عنہما سے مرفوعاًروایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی  علیہ وآلہ  وسلم نے ارشاد فرمایا:” ان النفساء والحائض تغتسل وتحرم وتقضی المناسك كلها غير انها لا تطوف بالبيت حتی تطھر “ ترجمہ: نفاس اور حیض والی عورت غسل کر کے احرام باندھےاور سوائے طوافِ بیت اللہ کے باقی تمام مناسک ادا کرے ،یہاں تک پاک ہو جائے۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 945،ج 3،ص 273،مطبوعہ مصر)

   ہدایہ میں ہے” وإذا حاضت المرأة عند الإحرام اغتسلت وأحرمت وصنعت كما يصنعه الحاج غير أنها لا تطوف بالبيت حتى تطهر“ترجمہ:احرام باندھنے کے وقت عورت کو حیض آجائے تو وہ غسل کرکے احرام باندھے اور وہ تمام افعالِ حج ادا کرے جو حاجی کرتے ہیں،مگر بیت اللہ کا طواف نہ کرے یہاں تک کہ پاک ہو جائے۔(الھدایۃ،کتاب الحج،ج 1،ص 156، دار احياء التراث العربي، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم