Halat e Ahram Mein Khushboo Wale Lotion Ya Cream Istemal Karna

حالت احرام میں خوشبو والے لوشن یا کریم کا استعمال کرنا

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری

فتوی نمبر:Web-861

تاریخ اجراء: 09 رجب المرجب1444 ھ  /01 فروری2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حالت احرام میں خوشبو والے لوشن کریم وغیرہ کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟‎‎

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مُحرِم کو حالت احرام میں ایسے خوشبودار لوشن و کریم  لگانا،  جائز  ہے جن کے بنانے میں  آگ کا عمل پایا جاتا ہو کہ خوشبو ڈال کر اسے حرارت دے کر پکا لیا جاتا ہو،         لیکن ایسے لوشن  بھی خوشبو حاصل کرنے کے ارادے سے لگانا مکروہ ہے۔

   چنانچہ علامہ حسین بن محمد سعید عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد الساری میں فرماتے ہیں: ”فلا جزاء فیما یطبخ کالقھوۃ المذکورۃ  وکدواء طبخ بھیل ونحوہ لانہ صار مستھلکاً“ یعنی جس چیز کو پکالیا گیا ہو، اس میں کوئی کفارہ نہیں،جیسا کہ مذکورہ قہوہ اور وہ دوا جس میں ھیل اور اس کی مثل کو پکالیا گیا ہو، کیونکہ وہ فنا ہوگئی۔    (ارشاد الساری ،صفحہ351،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ تمباکو کے خوشبودار قِوام سے متعلق فرماتے ہیں:” تمباکو کے قِوام میں خوشبو ڈال کر پکائی گئی ہو،جب تو اس کا کھانا مطلقاً جائز ہے اگرچہ خوشبو دیتی ہو، ہاں خوشبو ہی کے قصد سے اسے اختیار کرنا کراہت سے خالی نہیں اور نظر جانبِ خوشبو نہ ہو بلکہ حسبِ عادت دیگر منافع تمباکو کی طرف تو کچھ حرج نہیں۔“  (فتاوی رضویہ،جلد10،صفحہ716،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم