Hajj Ya Umrah Karne Wale Ka Apna Halq Ya Taqseer Khud Karna Kaisa?

حج یا عمرہ کرنے والے کا اپنا حلق خود کرنا کیسا ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1707

تاریخ اجراء: 14ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/03جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حج یا عمرہ کرنے والا خوداپنا  حلق کرسکتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!حج یا عمرہ کے مناسک ادا کرنے کے بعد جس شخص کے احرام کھولنے کا وقت ہو گیاہو،تووہ اپناحلق یا اپنی تقصیر خود کرسکتا ہے ، بلکہ کوئی اَور شخص جس کا احرام کھولنے کا وقت ہو گیا ہے،تو یہ اُس کا بھی حلق یا تقصیر کر سکتا ہے، مثال کے طور پر دو افراد عمرہ کر رہے تھے اور جب وہ طواف و سعی سے فارغ ہو گئے ، اب صرف حلق یا تقصیر ہی کرنا ہے ، تویہ دونوں ایک دوسرے کا حلق یا تقصیر کر سکتے ہیں ۔

   لباب و شرح لباب میں ہے”(واذا حلق) ای المحرم (رأسہ) ای رأس نفسہ (أو رأس غیرہ) ای ولو کان محرما (عند جواز التحلل) ای الخروج من الاحرام بأداء أفعال النسک (لم یلزمہ شیٔ) الاولی :لم یلزمھما شیٔ“ترجمہ:افعالِ حج کی ادائیگی کے بعد احرام سے نکلنے کے وقت محرم نے اپنے سر یا کسی دوسرے اگرچہ وہ بھی محرم ہو،اس کے سر کا حلق کیا تو دونوں پر کچھ بھی لازم نہیں ہوگا۔ (لباب و شرح لباب،باب ،مناسک منی،فصل فی الحلق والتقصیر،ص 324،المکتبۃ الامدادیۃ،السعودیۃ)

   "27 واجبات حج اور ان کے تفصیلی احکام "میں ہے” کسی شخص کا احرام کھولنے کا وقت ہو گیا تو وہ اپنا حلق یا تقصیر خود کر سکتا ہے بلکہ کسی ایسے آدمی کا حلق یا تقصیر بھی کر سکتا ہے جس کا احرام ابھی نہ کھلا ہو لیکن احرام کھولنے کا وقت آگیا ہو مثلاً دو افراد عمرہ کر رہے تھے طواف و سعی سے فارغ ہو گئے اب صرف حلق یا تقصیر ہی کرنا ہے تو یہ دونوں ایک دوسرے کا حلق یا تقصیر کر سکتے ہیں۔"(27 واجبات حج اور ان کے تفصیلی احکام،ص 120،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم