Hajj Ki Qurbani Islami Bank Ke Zariye Karwana

حج کی قربانی کسی ادارے کے ذریعے کروانا

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر:WAT-770

تاریخ اجراء: 1ذوالقعدۃالحرام 1443ھ/01جون2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا حج میں قربانی Islamic development bankکے ذریعے کرسکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بینک وغیرہ  کے ذریعے قربانی کروانے کے بجائے اپنی قربانی خودکریں کہ  بینک وغیرہ کے ذریعے کروانے میں بہت ساری پیچیدگیاں  ہیں۔ لہذااپنی قربانی خودکریں ،کسی بینک وغیرہ میں قربانی کی رقم جمع نہ کروائیں ۔

   بینک وغیرہ  کے ذریعے قربانی کروانے کے متعلق امیر اہل سنت دامت برکاتہم العالیۃ تحریرفرماتے ہیں:”آج کل بَہُت سارے حاجی صاحِبان بینک میں قُربانی کی رقم جمع کرواکر ٹوکن حاصِل کرتے ہیں  ،  آپ ایسا مت کیجئے ۔ ادارے کے ذَرِیعے قُربانی کروانے میں سَراسَرخطرہ ہے کیونکہ مُتَمَتِّع اورقارِن کے لیے یہ ترتیب واجِب ہے کہ پہلے رَمی کرے پھر قُربانی اورپھر حَلْق اگر اِس ترتیب کے خِلاف کیا تو دَم واجِب ہوجائے گا۔ اب آپ نے اِدارے کو رقم جمع کروادی  ، اُنہوں نے اگر چِہ قُربانی کا وَقْت بھی بتادِیا پھر بھی اِس بات کا پتا لگنا بے حد دُشوار ہے کہ آپ کی طرف سے قُربانی وَقْت پر ہوئی یا نہیں !اگر آپ نے قُر بانی سے پہلے ہی حَلْق کروادِیا تو آپ پر  ’’ دَم  ‘‘  واجِب ہوجائے گا۔اِدارے کے ذَرِیعے قُربانی کروانے والوں کو یہ اِختِیار دِیا جاتاہے کہ اگر وہ اپنی قُربانی کا صحیح وَقت معلوم کرنا چاہیں تو 30 اَفراد پر اپنا ایک نمایَندہ منتخَب کرلیں اُس کو پھر  ’’  خُصُوصی پاس ‘‘  جاری کیاجاتاہے اوروہ جاکرسب کی قُربانیاں ہوتی دیکھ سکتا ہے۔ مگر یہاں بھی ایک خطرہ موجود ہے اور وہ یہ کہ اِدارے والے لاکھوں جانور خریدتے ہیں اور اُن سب کا بے عَیب ہونا قریب بہ ناممکن ہے۔ اکثر کاروان والے بھی اجتِماعی قُربانیوں کی ترکیب کرتے ہیں مگر ان میں بھی بعضوں کی  ’’ بد عُنوانیوں  ‘‘  کی بد ترین داستانیں ہیں ! بَہَرحال مناسِب یِہی ہے کہ اپنی قُربانی آپ خود ہی کریں۔“ (رفیق الحرمین، صفحہ195،196، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم