Hajj Farz Hone Se Pehle Hajj Kar Liya Phir Maldar Hogaya Tu Hajj Ka Hukum

حج فرض ہونے سے پہلے حج کر لیا، پھر مالدار ہوگیا تو حج کا حکم

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1396

تاریخ اجراء: 08رجب المرجب1445 ھ/20جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی عاقل بالغ آزاد شخص نے حج فرض ہونے سے قبل حج ادا کیا پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد اس پر حج فرض ہو گیا، تو کیا وہ دوبارہ حج ادا کرے گا؟ یا وہ پہلا حج کافی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر بالغ شخص نے فرض حج یا مطلق حج کی نیت سے حج کی ادائیگی کی تو اس کا فرض حج ادا ہوگیا ،بعد میں اگر وہ مالد ار ہوجائے تو اس پر دوبارہ حج  کرنا فرض نہیں ہوگا۔  ہاں اگر اس نے خاص نفلی حج کی نیت سے حج ادا کیا ، تو اب اس کا فرض حج ادا نہ ہوگا اور حج فرض ہونے کی شرائط پائی جانے کی صورت میں اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوجائے گا۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”اگر فقیر ہو جب بھی اسے حجِ فرض کی نیت کرنی چاہئے ، نفل کی نیت کرے گا ، تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا اور مطلق حج کی نیت کی یعنی فرض یا نفل کچھ معین نہ کیا ، تو فرض ادا ہوگیا۔(بہارِ شریعت، جلد1،حصہ 6،صفحہ 1041،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم