Hajj e Qiran Karne Wala Hajj Se Pehle Nafli Tawaf Kar Sakta Hai Ya Nahi?

حج قران کرنے والے کا حج سے پہلے نفلی طواف کرنا

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1734

تاریخ اجراء: 20ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/09جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قارن، حج و عمرہ کے درمیان نفلی طواف کر سکتا ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   قارن ،حج سے پہلے جتنے چاہے نفلی طواف کر سکتا ہے ۔بلکہ باہروالوں کے لیے اسے سب سے بہترعبادت قرار دیا گیاہے اوریہ یادرہے کہ اس نفلی طواف میں نہ اضطباع ہوگا،نہ رمل اورنہ اس کے بعدسعی۔ہاں ہرسات پھیروں پر طواف کادوگانہ اداکرناضروری ہوگا۔

   فتاوی رضویہ میں ہے " اب یہ سب حجاج، قارن، متمتع، مفرد، کوئی ہو، کہ منیٰ جانے کے لیے مکہ معظمہ میں آٹھویں تاریخ کا انتظار کر رہے ہیں، ایام اقامت میں جس قدر ہوسکے نرا طواف بے اضطباع ورمل وسعی کرتےر ہیں، باہر والوں کے لیے یہ سب سے بہتر عبادت ہے اور ہر سات پھیروں پر مقام ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام میں دو رکعت پڑھیں ۔" (فتاوی رضویہ،ج10،ص744،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم