Haiza Aurat Ka Roza e Rasool Par Hazri Dena

حائضہ عورت کا روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری دینا

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2942

تاریخ اجراء: 30محرم الحرام1446 ھ/06اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ  وسلم پر حائضہ عورت ناپاکی کی حالت میں حاضری دے سکتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   رسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالی  علیہ واٰلہٖ وسلم کے روضۂ اطہر کی زیارت و حاضری بہت بڑی سعادت ، عظیم عبادت ، اللہ کریم کا قُرب پانے کا ذریعہ اور اس کا حکم واجب کے قریب ہے ، لہٰذا حج و عمرہ پر جانے والی یا مدینہ منورہ میں حاضری دینے والی عورت کے لیے بھی روضۂ رسول صلی اللہ تعالی  علیہ وآلہ  وسلم کی حاضری ضروری ہے اور اگر عورت ناپاکی کی حالت میں ہو ، تب بھی حاضری دے ۔ البتہ عورت کے لیے مخصوص ایام میں مسجد میں جانا حرام ہے ، لہٰذا حیض وغیرہ کی حالت میں جتنا حصہ مسجد شریف کا ہے ، اس میں نہیں جا سکتی بلکہ اس حصے کے باہر کھڑی ہو کر حاضری دے اور سلام عرض کرے ۔ مثلا بیرونی صحن گنبد شریف کی طرف سے حاضری دے اورصلاۃ وسلام عرض کرے۔

      نوٹ : عورتوں کو صرف روضۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حاضری کی اجازت ہے کیونکہ اس کا حکم واجب کے قریب ہے اور اس حاضری سے منع نہیں کیا جائے گا  بلکہ آداب وغیرہ سکھائیں گے جبکہ دیگر اولیاءِ کرام رحمۃ اللہ علیہم ، اِسی طرح اپنے مرحومین کی قبروں یا عام قبرستان میں جانے کی مطلقا ممانعت ہے ، اگرچہ باپردہ ہوں ۔

   سیدی اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت ، مولانا الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ  تعالی علیہ فرماتے ہیں:”اقول (یعنی میں کہتا ہوں): قبورِ اقرباء پر خصوصاً بحالِ قرب عَہدِ ممات تجدیدِ حُزن لازمِ نساء ہے اور مزاراتِ اولیاء پر حاضری میں احدی  الشناعتین (یعنی دو خرابیوں میں سے ایک) کا اندیشہ  یا ترکِ ادب یا ادب میں افراطِ ناجائز ، تو سبیل اطلاقِ منع ہے ، ولہٰذا غنیہ میں کراہت پر جزم فرمایا ۔ البتہ حاضری و خاکبوسیٔ آستانِ عرش نشان سرکارِ اعظم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم اعظم المندوبات ، بلکہ قریبِ واجبات ہے ، اِس سے نہ روکیں گے اور تعدیلِ ادب سکھائیں گے ۔ “( فتاویٰ رضویہ ، ج  9 ، ص  538 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم