Ek Umrah Ke Baad Dosra Umrah Karne Par Halq Ya Taqseer Ka Hukum

ایک عمرہ کے بعد دوسرا عمرہ کرنے پر حلق یا تقصیر کا حکم

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-546

تاریخ اجراء: 12رجب المرجب  1443ھ/14فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر ایک عمرہ کیا ہے تو بال کٹوا لیے ،پھر اگر ایک یا دو ہفتے بعد دوبارعمرہ کیا جاتا ہے تو کیادوبارہ بال کٹوا نا لازمی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!جتنی بارعمرہ کریں گے ہربارجب احرام کھولنے کاوقت آئے گاتوحلق کروانایاتقصیرکرواناضروری  ہوگا،لہذا اگر ایک بار عمرہ کرنے کے بعد بال کٹوائے یا حلق کروا لیا تو دوبارہ عمرہ کرنے کی صورت میں پھر تقصیر کروانا( یعنی کم از کم چوتھائی سر کے بالوں میں سے ہر بال اُنگلی کے ایک پَورے  کے برابر یعنی تقریباً ایک اِنچ کاٹنا) یا حلق کروانا  ضروری ہو گا۔اور اگر سر پر بال اتنے نہیں رہے کہ تقصیر  ہو سکے توتقصیرکے بجائے حلق کروائے گااوراگر   بالکل نہیں رہے کہ حلق ہوسکے تو پھر بھی سرپر    استرا پھیرنا واجب ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم