Driver Ki Halat Mein Hajj Kiya Ho Tu Maldar Hone Ke Baad Farz Hajj Ka Hukum

ڈرائیور کی حالت میں حج کیا ہو تو اب مالدار ہونے کے بعد فرض حج کا حکم

مجیب: ابو الحسن جمیل احمد غوری عطاری

فتوی نمبر:Web-934

تاریخ اجراء:05ذوالقعدۃ الحرام1444 ھ/25مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرے والد مرحوم اور والدہ نے حج کیا ہوا ہے، لیکن جب انہوں نے حج کیا تھا اس وقت ان پر حج فرض نہیں تھا، میرے والد قافلہ کے ساتھ بطورِ ڈرائیور حج پر گئے تھے اور والدہ ان کے ساتھ تھیں۔ اب میری والدہ کے پاس اتنی رقم موجود ہے جس سے حج فرض ہوجاتا ہے، تو کیا اس صورت میں میری والدہ پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   آپ کی والدہ نے اگر اس وقت فرض حج کی نیت کی تھی یا صرف حج کی نیت کی تھی،نفل  یا فرض  کچھ معین نہیں کیا  تھا تو ان کا وہی حج فرض حج کی جگہ ہوگیا اور اب دوبارہ حج کرنا فرض نہیں ہوگا۔اور اگر اس حج میں نفلی حج کی نیت کی تھی تو اب  صاحب نصاب ہونے کی صورت میں دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا جبکہ حج کی ادائیگی واجب  ہونے کی دیگر شرائط بھی پائی جائیں۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”اگر فقیر ہو جب بھی اسے حجِ فرض کی نیت کرنی چاہئے ، نفل کی نیت کرے گا ، تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا اور مطلق حج کی نیت کی یعنی فرض یا نفل کچھ معین نہ کیا ، تو فرض ادا ہوگیا(بہارِ شریعت، جلد1،حصہ 6،صفحہ 1041،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم