Dam Ke Janwar Ki Umar Kitni Hona Zaroori Hai ?

دم کے جانورکی عمرکتنی ہونا ضروری ہے ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1759

تاریخ اجراء: 01ذوالحجۃالحرام1444 ھ/20جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا دم کے جانور کیلئے بھی اتنی عمر ہونا ضروری ہے،جتنی  قربانی کے جانور کیلئے ضروری ہوتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دم کے جانور میں بھی وہی شرائط ہیں جو قربانی کے جانور میں ہے۔ رفیق الحرمین میں ہے:’’ دَم یعنی ایک بکرا۔ (اس میں نر ،  مادہ ،  دُنبہ ، بھیڑ،  نیز گائے یا اُونٹ کا ساتواں حصہ سب شامل ہیں )یہ تمام جانور اُن ہی شرائط کے ہوں جو قربانی میں ہیں ‘‘ ۔(رفیق الحرمین،صفحہ260،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم