Dorte Hue Tawaf Karne Ka Hukum

دوڑتے ہوئے طواف کرنے کا حکم

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر: WAT-1290

تاریخ اجراء:       04جمادی الاولیٰ 1444 ھ/29نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاکعبے کا طواف بھاگ کر کیا جا سکتا ہے تاکہ طواف جلدی مکمل ہو جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دورانِ طواف بھاگنے کی اجازت نہیں، اس وجہ سے کہ اولاً :مطاف مسجد کاحصہ ہے اور مسجد میں  بلاوجہ بھاگنامنع ہے۔ اور ثانیا:دورانِ طواف بھاگنے کی وجہ سے دیگر طواف کرنے والوں کو اذیت  ہو سکتی ہے اوردوسروں کوبلاوجہ شرعی اذیت پہنچاناجائزنہیں ۔یہاں تک  کہ دورانِ   طواف جہاں رمل کا حکم ہے یا دورانِ سعی جہاں دوڑنے کا حکم ہے، اس میں بھی فقہائے کرام نے یہ شرط ذکر کی ہے کہ اس کی وجہ سے کسی کو اذیت نہ ہو، اگر یہ اذیت کا سبب بنے، تو وہاں رمل یا دوڑنے کی بجائے نارمل اندازسےچلنےکا حکم ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم