Aurat Ke Baal Chote Bare Hon Tu Taqseer Kaise Karein ?

عورت کے بال چھوٹے بڑے ہوں توکیسے تقصیر کریں؟

مجیب: ابو حفص مولانا محمد عرفان عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1855

تاریخ اجراء:14محرم الحرام1445ھ/02اگست2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حج و عمرہ میں احرام سے باہر ہونے کیلئے عورتیں اپنے بالوں کی تقصیر کرتی ہیں ۔اب  اگر عورتوں کے بال اوپر نیچے ہوں تو ایسی  صورت میں وہ  کس طرح تقصیر کروائیں گی ؟کیونکہ تقصیر میں تو ہر بال کا کٹوانا ضروری ہے ۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تقصیر میں کم از کم چوتھائی سر کے بالوں میں  سےہر بال کو  انگلی کے ایک پورے کے برابر کاٹنا  لازم و ضروری ہےاور سنت یہ ہے کہ  پورے سر کے بالوں کی تقصیر کی جائے یعنی سر کے تمام بالوں  کو ایک پورے برابر کاٹ لیا جائے۔ عورتوں کیلئے بھی سنت یہ ہے کہ سر کے تمام بالوں کو ایک پورے کے برابر کاٹیں ،البتہ اگر  چوتھائی سر کے بالوں کی تقصیر کریں اور کچھ بال چھوٹے اور کچھ بڑے ہوں تو ایسی صورت میں ان پر لازم ہے کہ زیادہ سے زیادہ کی صورت اختیار کرکے اس بات کی یقین دہانی کرلیں کہ واجب تقصیر میں کسی طرح کی کوئی کمی نہ رہے۔

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں: ”سر میں جتنے بال ہیں ان میں کے چہارم بالوں میں سے کتروانا ضروری ہے، لہٰذا ایک پورہ سے زیادہ کتروائیں کہ بال چھوٹے بڑے ہوتے ہیں ممکن ہے کہ چہارم بالوں میں سب ایک ایک پورا نہ ترشیں۔“(بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 1142، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   27واجباتِ حج اور تفصیلی احکام نامی کتاب میں ہے:” تقصیر کرتے وقت چوتھائی سر سے کچھ زیادہ حصے کے بال شامل کرلینا چاہیے تاکہ بال چھوٹے بڑے ہونے کی بناء پر یہ نہ ہو کہ چوتھائی سر کے کل بالوں کی تقصیر نہ ہوسکے اور احرام سے باہر ہونے میں مشکلات پیدا ہوجائیں۔ خاص طور پر عورتوں کے بالوں میں چھوٹے بڑے بال بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ یا پھر ایک پورے سے زیادہ کاٹ لئے جائیں تاکہ چھوٹے بال بھی شامل ہوجائیں۔ جس کے بال چھوٹے بڑے ہوں اس کے لئے تو ان دونوں میں سے کسی ایک احتیاطی صورت پر عمل کرکے چوتھائی سر کےبالوں کی تقصیر کو یقینی بنانا ضروری ہے۔“(27 واجباتِ حج اور تفصیلی احکام، صفحہ 118، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم