Ahram Se Bahir Hone Ke Liye Halq o Taqsir Kis Maqam Per Ki Jaye

احرام سے باہر ہونے کے لئے حلق و تقصیر کس مقام پر کی جائے

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-469

تاریخ اجراء:       04صفرالمظفر1444 ھ/01ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ہم نے سنا ہے کہ عمرہ مکمل ہونے کے بعد مرد اور عورت جب تقصیر کریں گے ، تو اپنی رہائش گاہ پر آکر نہیں کرنی بلکہ باہر ہی کرنی ہے ،جبکہ اس صورت میں اگر عورت وہاں تقصیر کرتی ہے ، تو اس کے بال ننگے ہونے کے بھی مسائل ہیں۔ اس حوالے سے کیا حکمِ شرع ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حلق وتقصیر حدود حرم میں کرناضروری ہے ،عموماًحج وعمرہ کی ادائیگی کے وقت رہائش گاہ حدود حرم میں ہوتی ہے، اگر رہائش گاہ حدودِ حرم میں ہی ہو تو  وہاں  حلق وتقصیرکرسکتے ہیں ،شرعاًکوئی ممانعت نہیں۔

   مناسک ملاعلی قاری میں حلق وتقصیر کامکان بیان کرتے ہوئے فرمایا:(والمکان الحرم )ای للحج والعمرۃ  یعنی عمرہ اور حج میں  حلق وتقصیرکی جگہ حرم مخصوص ہے ۔(مناسک ملاعلی قاری ، صفحہ 325،مطبوعہ مکۃ المکرمۃ ) 

   ردالمحتارمیں ہے :(حلق فی حل بحج اوبعمرۃ )ای یجب دم لوحلق للحج اوالعمرۃ فی الحل لتوقتہ بالمکان“یعنی کسی شخص نے حج یا عمرہ میں مقام حل میں حلق کروایاتو دم واجب ہوجائے گاکیونکہ حلق کے لیے شرعی اعتبارسے جگہ(حدودحرم ) مخصوص ہے ۔(ردالمحتار،جلد3،صفحہ666،مطبوعہ کوئٹہ)

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجدعلی اعظمی علیہ الرحمہ  فرماتے ہیں :یہ بھی ضرورہے کہ حرم سے باہر مونڈانا یاکتروانانہ ہوبلکہ حرم کے اندر ہوکہ اس کےلیے یہ جگہ مخصوص ہے ،حرم سے باہرکرے گا تودم لازم آئے گا۔(بہارشریعت،جلد1،صفحہ1142،مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم