Ahram Ke Nafil Ada Karne Ke Baad Nakhun Kate To Kya Hukum Hai ?

 

احرام کے نفل ادا کرنے کے بعد ناخن کاٹے ، تو کیا  حکم ہے؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1781

تاریخ اجراء:06محرم الحرام1446ھ/13جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں نے عمرے کے لیے احرام باندھا اور دو نفل ادا کئے، بعد میں یاد آیا میں نے ناخن تو کاٹے ہی نہیں ، تو یاد آنے پر میں نے ناخن کاٹ لئے، جہاں پر احرام باندھا  تھا وہیں پر  ناخن کاٹے تھے مگر نفل ادا کرنے کے بعد کاٹے ہیں۔جب کاٹ لئے اس کے بعد  معلوم ہوا کہ احرام باندھنے کے بعد ناخن نہیں کاٹتے ، اب میرے لئے کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر  احرام کی نیت  کرلی تھی اور تلبیہ بھی  پڑھ لیا تھا  اس کے بعد  ناخن کاٹے ہیں  تواس صورت میں کفارہ لازم ہوگا۔ اگر ایک ہاتھ ،ایک پاؤں کے پانچوں ناخن کترے یا بیسوں ایک ساتھ، تو ایک دَم ہے اور اگر کسی ہاتھ یا پاؤں کے پورے پانچ نہ کترے تو ہر ناخن پر ایک صدقہ، حتیٰ کہ اگر چاروں ہاتھ پاؤں کے چار چار کترے، تو سولہ صدقے دے مگر یہ کہ صدقوں کی قیمت ایک دَم کے برابر ہو جائے، تو کچھ کم کرلے یا دَم دے اور اگر ایک ہاتھ یا پاؤں کے پانچوں ایک مجلس میں اور دوسرے کے پانچوں دوسری مجلس میں کترے تو دو دَم لازم ہیں اور چاروں ہاتھ پاؤں کے چار  مختلف مجلسوں میں تو چار دَم دینا لازم ہے۔

   نیز اگر صرف احرام کی چادریں پہن کر نفل ادا کئے تھے، لیکن ابھی تک عمرے کی نیت کے ساتھ ساتھ تلبیہ نہیں کہی تھی، اس صورت میں ناخن کاٹے، تو کوئی کفارہ لازم نہیں ہوگا کہ جب تک نیت و تلبیہ نہ پائے جائیں،  احرام شروع ہی نہیں ہوتا اور اس کی پابندیاں بھی لازم نہیں ہوتیں۔

   بہارِ شریعت میں ہے: ”ایک ہاتھ ایک پاؤں کے پانچوں ناخن کترے یا بیسوں ایک ساتھ تو ایک دَم ہے اور اگر کسی ہاتھ یا پاؤں کے پورے پانچ نہ کترے تو ہر ناخن پر ایک صدقہ، یہاں تک کہ اگر چاروں ہاتھ پاؤں کے چار چار کترے تو سولہ صدقے دے مگر یہ کہ صدقوں کی قیمت ایک دَم کے برابر ہو جائے تو کچھ کم کرلے یا دَم دے اور اگر ایک ہاتھ یا پاؤں کے پانچوں ایک جلسہ میں اور دوسرے کے پانچوں دوسرے جلسہ میں کترے تو دو دم لازم ہیں اور چاروں ہاتھ پاؤں کے چار جلسوں میں تو چار دَم۔“(بہارِ شریعت،جلد1، حصہ6، صفحہ1172، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Umrah Ahram Nakhun Nafil