پہلا عمرہ کرنے کےبعد عمر ہ کرنا افضل ہے یا طواف کرنا؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ربیع الاول1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ اگر عمرے کے لئے جائیں، تو پہلا عمرہ کرنے کے بعد مزید نفلی عمرے کرنا افضل ہے یا طواف کرنا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جن اوقات میں عمرہ کرنا جائز ہے، ان میں نفلی عمرہ کرنا، نفلی طواف سے افضل ہے، کیونکہ عبادات میں سے افضل عبادت وہ ہے جس میں مشقت زیادہ ہو اور طواف کی بنسبت عمرہ کرنے میں وقت بھی زیادہ صَرف ہوتا ہے اور مشقت بھی زیادہ ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم