جدہ کے رہائشی کا عمرے کے بعدحلق یا تقصیرجدہ میں  کرانا

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ محرم الحرام1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں جدہ کا رہائشی ہوں، عمرہ کرنے کے لئے مکہ شریف حاضری ہوتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا میں عمرے کے تمام افعال ادا کرکے حلق یا تقصیر جدہ جاکر کرسکتا ہوں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عمرہ کرنے والے کے لئے حدودِ حرم کے اندر حلق یا تقصیر کروانا ضروری ہے، حدودِ حرم سے باہر کروانے کی صورت میں اس پر دَم لازم ہوگا۔ چونکہ جدہ حرم سے باہر ہے لہٰذا آپ جدہ جاکر حلق یا تقصیر نہیں کرواسکتے، کروائیں گے تو دَم دینا لازم ہوگا۔

(لباب المناسک، ص325، ردالمحتار،ج3،ص666، بہار شریعت،ج1،ص1142)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم