Video Par Na Jaiz Ads Lagwane Ka Hukum?‎

ویڈیو پر ناجائز ایڈز لگوانے کا حکم

مجیب:مولانا نورالمصطفی صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر:lar:8129

تاریخ اجراء:10ربیع الثانی1440ھ/18دسمبر2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ویڈیوز شیئرنگ کی ایک ویب سائٹ (یو ٹیوب) پر لوگوں کو اپنے چینل بنانے کی سہولت دی جاتی ہے اور چینل والے کو یہ آپشن دیا جاتا ہے کہ اس کی اجازت سے اس کی ان ویڈیوز پر جو زیادہ دیکھی جاتی ہوں ، ایڈز (اشتہارات) لگائے جاتے ہیں۔ یہ ایڈز ایسی چیزوں اور پروڈکٹس کے بھی ہو سکتے ہیں ، جو اسلام میں حرام و ناجائز ہوں۔ اس میں کیٹیگری کی تو تعیین ہو سکتی ہے ، لیکن مواد کی نہیں کہ جس میں میوزک، بے پردگی اوربے حیائی شامل ہو سکتی ہے، تو یہ ایڈز لگانے کی اجازت دینا جائز ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     ہماری شریعت اسلامیہ کے مہذّب و مذَہّب (یعنی سنہری) اصول و ضوابط گناہوں کا مکمل انسداد اور روک تھام کرتے اور بدی کے ليے کوئی رخنہ باقی نہیں چھوڑتے۔ ان سنہری اصولوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ گناہ کرنا ، تو دور کی بات اس پر رضا مندی اور اس میں تعاون بھی ناجائز ہے۔ سوال میں بیان کی گئی صورت میں اپنی ویڈیوز اس بات کے ليے پیش کرنا کہ اس پر چاہے ، تو بے پردگی، بے حیائی، میوزک اور مقاصدِ شریعت کے خلاف امور پر مشتمل ناجائز ایڈز بھی لگائیں ، یہ یقیناً گناہ پر رضا مندی اور اس میں تعاون ہے، لہٰذا یہ عمل شرعاً ناجائز ہے۔

     قرآن مجید میں ہے:﴿ وَلَا تَعَاوَنُواعَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوااللَّہَ اِنَّ اللَّہَ شَدِیدُالْعِقَابِ ترجمہ کنزالایمان: ”اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے۔ “(پارہ 6،سورۃ المائدہ،آیت 2)

     اس آیت مبارکہ کی تفسیرمیں احکام القرآن للجصاص میں ہے: نھی عن معاونۃ غیرنا علی معاصی اللہ تعالییعنی اللہ عزوجل کی نافرمانی پر دوسرے کی معاونت ممنوع ہے۔(احکام القرآن للجصاص،جلد3،صفحہ296،دار احیاء التراث العربی بیروت)

     محیط برہانی میں ہے:الاعانۃعلی المعاصی والفجوروالحث علیھامن جملۃالکبائریعنی گناہ اورفسق وفجورپر مددکرنااوراس پراُبھارنابھی کبیرہ گناہوں میں سے ہے۔(المحیط البرھانی فی الفقہ النعمانی ،جلد8،صفحہ312،دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم