Sharamgah Ko Bistar Par Ragar Kar Mani Kharij Karna

شرمگاہ کو بستر پر رگڑ کر منی خارج کرنا

مجیب: عبدہ المذنب محمد نوید چشتی عفی عنہ

فتوی نمبر:WAT-1691

تاریخ اجراء: 10ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/31مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زید شادی شدہ ہے،زیدبیوی کے میکے جانے پر یا جلد پاس نہ آنے پر یا بیوی کے مخصوص ایام میں بستر پر الٹا لیٹ کر بستر کے ساتھ رگڑ کر منی خارج کرلیتاہے، ورنہ اس کا سارا  دن بے چینی میں گزرتاہے ۔کیا زید کا ہاتھ لگائے بغیر بستر پر رگڑ کر منی خارج کرنا جائز ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سوال میں بیان کردہ طریقے کے مطابق جنسی خواہش پوری کرنا ،ناجائز وگناہ ہے ۔ زید کو چاہیے کہ اگر جنسی عمل کی خواہش ہوتو اپنی  بیوی سے جائز طریقے کے مطابق ہی خواہش کو پورا کرے ۔ جنسی خواہش کے غیر شرعی طریقوں سے متعلق علامہ شامی علیہ الرحمہ نے فرمایا: ”ويلحق به ما لو ادخل ذكره بين فخذيه مثلاً حتى امنی۔۔۔فلو ادخل ذکرہ فی حائط او نحوہ حتی امنی او استمنی بکفہ بحائل یمنع الحرارۃ یاثم ایضاً “ترجمہ: مشت زنی میں یہ صورت بھی داخل ہے کہ آدمی اپنی رانوں میں عضو تناسل رگڑ کرمنی خارج کرے لہذا اگر آدمی نے اپنا آلہ تناسل دیوار وغیرہ کسی چیز میں داخل کیا یہاں تک کہ منی نکل آئی یا خود اپنے ہاتھ  سے منی نکالی اور درمیان میں ایسی چیز حائل تھی جو حرارت سے مانع ہو تو بھی وہ گناہگار ہے۔(ردّ المحتار،جلد3،صفحہ427،مطبوعہ کوئٹہ، ملتقطاً)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم