School Ki Music Wali Nazmein Sunna Kaisa Hai ?

اسکول کی موسیقی والی نظمیں سننا کیسا ہے ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1519

تاریخ اجراء: 02رمضان المبارک1444 ھ/24مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   موسیقی والی انگلش نظمیں جو سکول میں  بچے پڑھتے ہیں سننا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   میوزک ہاتھ خواہ منہ وغیرہ کے ذریعے بجائے جانے والے کسی بھی آلے سے ہو ، اس کا ناجائز ہونا کثیر احادیث اور فقہی کتب سے ثابت ہے۔ لہذا  موسیقی والی نظم ہو یا غزل یا نعت ، انگلش میں ہو یا اردو میں یا عربی میں یا کسی اور زبان میں ، اس کا سننا ناجائز وحرام ہے۔ صحیح بخاری شریف کی حدیث صحیح میں حضور اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا : ” لیکونن من أمتی أقوام یستحلون الحر والحریر والمعازف “ یعنی عنقریب میری امت میں کچھ قومیں ایسی ہوں گی ، جو زنا اور ریشمی کپڑوں اور باجوں کو حلال ٹھہرا لیں گی۔(صحیح البخاری، جلد2،صفحہ837،     مطبوعہ کراچی (

   معجم کبیر طبرانی (8/196)، مسندابوداود طیالسی (2/454) اور مسند امام احمد میں حضرت سیدنا ابوامامہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: ”إن  اللہ بعثنی رحمۃً للعالمین وھدی للعالمین، وأمرنی ربی بمحق المعازف والمزامیر “یعنی بیشک میرے رب نے مجھے تمام جہانوں کےلئے رحمت اور ہدایت بنا کر بھیجا ہے اورمیرے رب نے مجھے معازف و مزامیر (یعنی ہاتھ یا منہ سے بجائے جانے والے آلات) توڑنے کا حکم دیا ہے۔(مسند الامام احمد، رقم: 22307 ، جلد36، صفحہ646، مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)

      الہدایۃ فی شرح بدایۃ المبتدی  میں ہے:”و دلت المسئلۃعلی أن الملاھی کلھا حرام حتی التغنی لضرب القضیب “یعنی یہ مسئلہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ گانے باجے کے آلات سب حرام ہیں، یہاں تک کہ کسی چیز پر لکڑی کی ضرب لگاکر موسیقی پیدا کرنا بھی ۔(الهدایۃ،جلد4،صفحہ365،دار احیاء التراث العربی،بیروت)

      امام اہلسنت امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن ارشادفرماتے ہیں:”مزامیر(یعنی گانے بجانے کے آلات) حرام ہیں ۔ صیح بخاری شریف کی حدیث صحیح میں حضوراقدس صلی اﷲ تعالی علیہ وسلم نے ایک قوم کاذکرفرمایا:یستحلون الحر والحریر والمعازف زنا اور ریشمی کپڑوں اور باجوں کو حلال سمجھیں گےاور فرمایا: وہ بندراور سورہوجائیں گے۔ ہدایہ وغیرہ کتب معتمدہ میں تصریح ہے کہ مزامیر حرام ہیں۔ حضرت سلطان الاولیاء محبوب الٰہی نظام الحق والدّین رضی اﷲ تعالی عنہ فوائد الفوادشریف میں فرماتے ہیں: مزامیر حرام است۔(یعنی گانے بجانے کے آلات حرام ہیں ۔ )“(فتاوی رضویہ ،جلد24، صفحہ138،رضافاؤنڈیشن،لاهور)

      بہارشریعت میں ہے:”ستار، ایک تارہ، دو تارہ، ہارمونیم، چنگ، طنبورہ بجانا، اسی طرح دوسرے قسم کے باجے سب ناجائز ہیں ۔ “ (بہارشریعت،جلد3،صفحہ511،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم