Na Mehram Mard Aur Aurat Ka Gale Milna

نامحرم مرد و عورت کا گلے ملنا

مجیب: مولانا محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1279

تاریخ اجراء: 07رجب المرجب1445 ھ/19جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نا مَحْرَم مرد اور نا مَحْرَم عورت کا ایک دوسرے سے گلے ملنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نامحرم مرد اور نامحرم عورت کا ایک دوسرے سے گلے ملناناجائز وگناہ ہے۔

   امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”بیشک جہاں خوفِ فتنہ ہو مثلاً عورت یا امرد خوبصورت سے معانقہ کرنا خصوصاً جبکہ بنظرِ شہوت ہو، تو اس صورت کی کراہت و عدمِ جواز میں کسی کو کلام نہیں۔“(فتاوی رضویہ، جلد22، صفحہ 253، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم