Makeup Artist Ka Dulhan Ki Tasveer Advertisement Ke Liye Social Media Par Dalna

میک اپ آرٹسٹ کا دلہن کی تصاویر اشتہار کے لئے سوشل میڈیا پر ڈالنا

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2500

تاریخ اجراء: 08شعبان المعظم1445 ھ/19فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میں ایک  میک اپ  آرٹسٹ ہوں ۔ اور اپنے کام کی تشہیر کے لئے سوشل میڈیا پر میں نے اکاؤنٹ بنایا ہوا ہے اور جس دلہن کو تیار کرتی ہوں ان کی تصاویر وغیرہ اپنے بیچ پر لگاتی ہوں   ۔ تو کیا ایسے  مجھے اپنے کام کی  تشہیر کرنے کی اجازت ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      دریافت کردہ صورت میں آپ کا بے پردہ عورتوں کی تصاویر  سوشل میڈیا پر لگانا ناجائزوحرام اوراشاعتِ فاحشہ ہے  کہ  وہ تصاویرجتنے افراد دیکھیں گے اور آگے شیئر کریں گے ، ان سب کے گناہوں کے برابرآپ کوگناہ ملے گا۔

   صحیح مسلم،جامع ترمذی،سنن ابن ماجہ،سنن دارمی،مسنداحمد،مسندابی یعلی،صحیح ابن حبان اورالمعجم الأوسط میں ہے:(واللفظ للاول ) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم نور مجسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا:”ومن دعا الى ضلالة كان عليه من الاثم مثل آثام من تبعه لا ينقص ذلك من آثامهم شيئا“ترجمہ:جو کسی کو امرِضلالت کی طرف بلائے ؛جتنے اس کے بلانے پرچلیں ، ان سب کے برابر اس پرگناہ ہو گا اور اس سے ان کے گناہوں میں کچھ کمی نہ ہوگی ۔(الصحیح لمسلم،  کتاب العلم    ،جلد4،صفحہ2060، دار احياء التراث العربی ، بيروت)

    امام اہل سنت اعلی حضرت الشاہ امام احمدرضاخان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں:” میں نے یہ بھی واضح کردیاہے کہ ایسی محافل میں جتنے لوگ کثرت سے جمع کئے جائیں گے ، اسی قدر گناہ و وبال صاحبِ محفل و داعی پر بڑھے گا۔ حضار سب گنہگار اور اُن سب کاگناہ گانے بجانے والوں پر اور اُن کا ، اِن کا سب کا بلانے والوں پر۔ بغیر اس کے کہ اُن میں کسی کے اپنے گناہ میں کچھ کمی ہومثلاً دس ہزار حضار کامجمع ہے ، تو ان میں ہرایک پرایک ایک گناہ اور فرض کیجئے تین اقوال تو اُن میں ہرایک پراپنا گناہ اور دس دس ہزارگناہ حاضرین کے، یہ مجموعہ چالیس ہزارچار اور ایک اپنا، کل چالیس ہزار پانچ گناہ داعی وبانی پر۔رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: من دعا الیٰ ضلالۃ کان علیہ من الاثم مثل آثام من تبعہ لاینقص ذٰلک من اٰثامھم شیئا رواہ الائمۃ احمدوالستۃ الاالبخاری عن ابی ھریرۃ رضی ﷲ تعالٰی عنہ۔ایسے محرمات کومعاذاﷲموجب قربت جاننا جہل وضلال اور ان پراصرار کبیرہ شدیدالوبال اور دوسروں کو ترغیب اشاعت فاحشہ واضلال، والعیاذ باﷲمن سوء الحال۔ (فتاوی رضویہ،جلد24، صفحہ150، رضافاؤنڈیشن، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم