Kya Gunah Karne Se Nekiyan Barbad Ho Jati Hain ?

کیا گناہ کرنے سے نیکیاں برباد ہوجاتی ہیں ؟

مجیب: مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-997

تاریخ اجراء: 15ذوالحجۃالحرام1444 ھ/04جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا گناہ کرنے سے نیکیاں برباد ہوجاتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حدیث شریف میں ہے :’’عن ثوبان عن النبی صلی اللہ تعالی  علیہ وسلم انہ قال لاعلمن اقواما من امتی یأتون یوم القیامۃ بحسنات امثال جبال تھامۃ بیضا فیجعلھا اللہ عزوجل ھباء منثورا قال ثوبان یارسول اللہ صفھم لنا جلھم لنا ان لانکون منھم ونحن لا نعلم قال اما انھم اخوانکم ومن جلدتکم ویأخذون من اللیل کما تأخذون ولکنھم اقوام اذا خلوا بمحارم اللہ انتھکوھا‘‘ یعنی حضرت ثوبان رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میں اپنی امت میں سے ان لوگوں کو جانتا ہوں کہ جب وہ قیامت کے دن آئیں گے تو ان کی نیکیاں تہامہ کے پہاڑوں کی مانند ہوں گی لیکن اللہ تعالیٰ انہیں روشندان سے نظر آنے والے غبار کے بکھرے ہوئے ذروں کی طرح (بے وقعت) کردے گا۔حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی: یارسول اللہ! صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم، ہمارے سامنے ان لوگوں کا صاف صاف حال بیان فرما دیجئے تاکہ ہم جانتے ہوئے ان لوگوں میں شریک نہ ہو جائیں ۔سرکارِ دو عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’وہ تمہارے بھائی، تمہارے ہم قوم ہوں گے، راتوں کو تمہاری طرح عبادت کیا کریں گے، لیکن وہ لوگ تنہائی میں برے اَفعال کے مُرتکب ہوں گے۔(سنن ابن ماجہ مع شروح ،جلد:2،کتاب الزھد ،صفحہ :1560،مطبوعہ بیروت)

   اس حدیث شریف میں تنہائی میں گناہ کرنےکو نیکیوں کی بربادی کا سبب قرار دیا گیا ہے ،البتہ توبہ ایک ایسا  عمل ہے جو سابقہ گناہوں کومٹا تا ہے اور بندے کو  اللہ تعالیٰ سے قریب کرتا ہے اگر بندہ سچی توبہ  کرے تو  اللہ تعالیٰ کی رحمت سے امید  ہے  کہ اللہ  تعالیٰ اپنا فضل فرمائے گا اور اس کے اعمال کا اجر اسے عطافرمائے گا لیکن اس کا مطلب  یہ نہیں کہ بندہ توبہ کی امید پر گناہ کرتا رہے کہ یہ تو دین کو مذاق بنانے کے مترادف ہے بلکہ بندہ خلوت میں بھی اپنے آپ  کو گناہوں سے بچائے اور اگر کبھی گناہ ہوجائے تو اللہ تعالیٰ  کی بارگاہ  میں فی الفور سچی توبہ کرے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم