Kisi Qaum Ka Mazak Urana Ya Haqeer Samajhna

کسی قوم کا مذاق اڑانا یا حقیر سمجھنا

مجیب: مولانا فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1436

تاریخ اجراء: 11رجب المرجب1445 ھ/23جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی شخص انصار قوم کا مذاق اڑائے ،ان کو حقیر سمجھے اس پر کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مسلمان پر ہردوسرے مسلمان کا من حیث المسلم احترام لازم ہے،خواہ کسی قوم سے تعلق رکھتا ہو،لہٰذا اگرکوئی شخص انصاریا کسی بھی قوم کا مذاق اڑاتاہے یا اسے کم ترسمجھتاہے تو اس فعل سے توبہ کرنی چاہیے ۔یادرہے  رب تعالیٰ کی بارگاہ میں اصل شرف تقوی اور پرہیزگاری کی بنیادپر ہے۔ جو جتنابڑاپرہیز گارہے اس کامقام ومرتبہ اتناہی بڑاہے۔ البتہ نکاح کے معاملات کے متعلق سوال ہوتواس کی مکمل وضاحت بتاکر رہنمائی حاصل کر لیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم