Kisi Musalman Ko Yazeed Kehna Kaisa Hai ?

 

کسی مسلمان کو یزید کہنا

مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3025

تاریخ اجراء: 25صفر المظفر1446 ھ/31اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کسی کو بطورِ گالی "یزید"کہنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    کسی مسلمان صحیح العقیدہ کو بلاوجہ شرعی یزید کہنا ،ناجائز و گنا ہ ہے، اس لیے کہ  اس سے مسلمان کی دل آزاری ہوتی  ہے،جوکہ حرام ہے ۔امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے سوال ہوا کہ جس نے کہا کہ تم لوگ سب یزید ہو اور وہ لوگ مسلمان ہیں تو اس کلمہ پر کیاحکم ہے؟

    تو آپ علیہ الرحمۃ نے جواباً ارشاد فرمایا:” اگر بلاوجہ شرعی کہا، سخت گنہ گار ہوا، قال صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم :من اٰذی مسلما فقد اٰذانی ومن اٰذانی فقد اذی ﷲ (رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی مسلمان کو ایذا دی اس نے مجھ کو ایذا دی اور جس نے مجھے ایذا دی اس نے اللہ کو ایذا دی۔)(فتاوی رضویہ،ج 14،ص 604،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم