Gunah Ke Insani Sehat Par Kya Asrat Hote Hain ?

گناہ کے انسانی صحت پہ کیا اثرات ہوتے ہیں؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1509

تاریخ اجراء: 27شعبان المعظم1444 ھ/20مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   گناہ کے انسانی صحت پہ کیا اثرات ہوتے ہیں، خصوصا بدنگاہی کے انسانی صحت پے، کیا اثرات ہوتے  ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

      اچّھے اور بُرےعمل کےاثرات جسم پر واقع ہونے کے متعلق  حضرت سیِّدُنا حسن بن صالح  رحمۃ اللہ علیہ  نے فرمایا :" نیکی کا کام جسم میں طاقت ، دل میں نور اور آنکھوں میں روشنی پیدا کرتا ہے جبکہ بُرا کام بدن میں کمزوری ، دل میں اندھیرا اور آنکھوں میں اندھا پَن لاتا ہے۔"(حلیۃ الاولیاء، جلد7، صفحہ385)

      اور بدنگاہی سے کئی مرض پیدا ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ ایک سیکنڈ کی بدنظری ہو ۔مثلا:

   دل کو ضعف ہوجاتا ہے۔ پریشان نظری پیداہوجاتی ہے، فوراً کشمکش شروع ہوجاتی ہے ۔ کبھی ادھر دیکھتا ہے کبھی ادھر دیکھ رہا ہے کوئی دیکھ تو نہیں رہا ۔اس کشمکش سے قلب میں ضعف پیدا ہوتا ہےاور گندے خیالات سے مثانے کے غدود متورم ہوجاتے ہیں۔ پیشاب سے پہلے یا بعد میں رطوبتوں کے اخراج کامعاملہ پیدا ہو جاتا ہے۔ ان سب معاملات سے اعصاب ڈھیلے ہوجاتے ہیں جس سے دماغ کمزور اور نسیان پیدا ہوجاتا ہے۔ ہر گناہ نسیان کا سبب ہے اللہ تعالیٰ کی ہر نافرمانی سے قوت دماغ اور حافظہ کمزور ہوجاتا ہے۔ بھول کی بیماری پیدا ہوجاتی ہے اور ایسے انسان کا علم بھی ضائع ہوجاتا ہے پھر گردے کمزور ہوتے ہیں اور بدنگاہی کی بد عادت میں سارے اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم