غیر مسلم سے زنا کاحکم؟ |
مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی |
فتوی نمبر: lar:6075 |
تاریخ اجراء: 06محرم الحرام1438ھ/08اکتوبر2016 ء |
دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت |
(دعوت اسلامی) |
سوال |
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کوئی مسلمان عورت نادانی میں غیر مسلم سے زنا کروا بیٹھے تو کیا وہ اسلام سے خارج ہو جائے گی اسے تجدید ایمان بھی کرنا ہو گا ؟ سائل : محمد امین (شاہدرہ ،لاہور ) |
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ |
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ |
زنا مسلم سے ہو یا کافر سے ناجائز ،حرام ،کبیرہ گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام ہےمگر کفر نہیں اس لئے تجدیدِ ایمان بھی لازم نہیں ہاں توبہ فرض ہوتی ہےاوراگر توبہ نہ کرے تو مسلمانوں پر لازم ہوتا ہے کہ اس کا بائیکاٹ کر دیں یہاں تک کہ توبہ کرلے یاد رہے گناہ کتنا ہی بڑ ا ہو جبکہ وہ کفر و شرک نہ ہو تواس کا مرتکب اسلام سے خارج نہیں ہوگا ہاں اگر ایسے گناہ کو حلال جانا جس کا گناہ ہونا ضروریات دین کی حد تک ہے تو کافر و مرتدہوجائے گا لہٰذا اگر کو ئی زنا کی حلت کا قائل ہو تو وہ کافرو مرتد ہو جائے گا ۔ |
وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم |