Kya ghair muslim ki gheebat karna gunah hai ?

کیا غیر مسلم کی غیبت کرنا گناہ ہے ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-693

تاریخ اجراء: 27ربیع الثانی 1444  ھ/23 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا غیر مسلم کی غیبت کرنا گناہ ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

  جی نہیں! غیر مسلم کی غیبت کرنا گناہ نہیں، چاہے وہ زندہ ہو یا مردہ۔ البتہ اگر مردہ غیر مسلم کے اہل و عیال مسلمان ہوں اور اس غیر مسلم کی غیبت کرنے سے اس کے ان مسلمان رشتہ داروں کو ایذا پہنچے تو اب اس کی غیبت کرنا بھی جائز نہیں ۔
  شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں: ”کفار کی برائی بیان کرنی جائز ہے اگرچہ وہ مرگئے ہوں۔ البتہ اگر مرنے والے کفار کےا ہل و عیال مسلمان ہوں اور ان کے کافر ماں باپ، اصول (یعنی دادا وغیرہ) کی برائی کرنے سے انہیں ایذا پہنچے تو اس سے بچنا ضروری ہے کہ اب یہ ایذائے مسلم ہے اور ایذائے مسلم جائز نہیں۔ “ (نزھۃ القاری، جلد2، صفحہ 886، مطبوعہ :لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم