مجیب:مولانا عابد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-1671
تاریخ اجراء:22رمضان
المبارک1445 ھ/02اپریل2024 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میں نے بے حیائی پر مشتمل ویڈیوز
دوستوں میں شیئر کی ، اب معلوم نہیں ان لوگوں نے آگے کس
کس کو سینڈ کی ہیں ، اگر میں اس سے توبہ کر لیتا
ہوں ، تو کیا اللہ پاک مجھے معاف فرمائے گا یا اس کا گناہ مجھے ملتا ہی
رہے گا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
گناہ چاہے کتنا ہی بڑا ہو، بندہ جب سچے دل سے گناہوں
سے توبہ کرتا ہے اور اس کے تقاضے پورے کرتا ہے تو اللہ پاک گناہوں کو معاف فرمادیتا
ہے، لہٰذا سب سے پہلے آپ اس عمل سے سچی توبہ کیجئے اور
اپنے تمام سوشل میڈیا پیجز سے ایسی ویڈیوز
کو ڈیلیٹ کیجئے اور جن جن کو ویڈیوز سینڈ کی
ہیں ان کو بھی ویڈیوز ڈیلیٹ کرنے کا کہیں
اور حکمت عملی سے شرعی مسئلہ بھی سمجھائیں ، آپ کی
تمام تر کوشش کے باوجود بھی اگر کوئی نہیں مانتا اور ویڈیوز
آگے شیئر کرتا ہے، تو اللہ کی رحمت سے امید ہے کہ آپ
گنہگار نہیں ہوں گے۔
اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد
رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ”سچی توبہ اللہ عَزَّ
وَجَلَّ نے وہ نفیس شے بنائی ہے کہ ہر گناہ کے ازالے کو کافی
ووافی ہے، کوئی گناہ ایسا نہیں کہ سچی توبہ کے بعد
باقی رہے یہاں تک کہ شرک وکفر۔ سچی توبہ کے یہ معنی
ہیں کہ گناہ پراس لیے کہ وہ اس کے ربّ عَزَّوَجَلّ َکی نافرمانی تھی،
نادِم وپریشان ہو کرفوراً چھوڑ دے اور آئندہ کبھی اس گُناہ کے
پاس نہ جانے کا سچے دِل سے پُورا عزم کرے، جو چارۂ کار اس کی تلافی
کا اپنے ہاتھ میں ہوبجا لائے۔“(فتاوی رضویہ، جلد21،صفحہ 121۔122،
رضا فاؤنڈیشن، لاھور)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
غیر مسلم سے زنا کاحکم؟
زانیہ بیوی سے متعلق حکم
کیا آئندہ گناہ کرنے کی نیت سے بھی بندہ گنہگار ہوجاتاہے؟
سجدۂ تحیت کے متعلق حکم
پلاٹ کی رجسٹری کے نام پر مٹھائی لینا کیسا؟
رشوت کے تحفے کا حکم
شراب پینے سے کب وضو ٹوٹے گا؟
امتحانات میں رشوت لے کر نقل کروانا کیسا ؟