شراب پینے سے کب وضو ٹوٹے گا؟

مجیب:محمد طارق رضا عطاری

مصدق:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ اگست 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا شراب کا ایک قطرہ پینے سے بھی وضو ٹوٹ جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     شراب کا ایک قطرہ پینا بھی حرام ہے اور شراب ناپاک بھی ہوتی ہے لہٰذا منہ یا لباس یا جسم کا جو بھی حصّہ مجموعی یا متفرق طور پر اتنا آلودہ ہو کہ درہم کی مقدار کو پہنچے تو نماز پڑھنا جائز ہی نہ ہوگا اور پڑھ لی تو اِعادہ واجب ہوگا اور اگر آلودہ حصّہ درہم کی مقدار سے زیادہ ہوا تو اصلاً نماز ہی نہ ہوگی۔ رہی بات وضو ٹوٹنے کی تو کسی خارجی ناپاکی کے لگنے سے وضو نہیں ٹوٹتا بلکہ جسم سے ناپاک چیز نکلنے پر وضو ٹوٹا کرتا ہے اپنی تفصیل کے ساتھ۔ البتہ اتنی مقدار میں شراب یا کسی نشہ آور چیز کا پینا یا استعمال کرنا جسے لینے کے بعد اتنا نشہ چڑھ جائے کہ چلنے میں پاؤں لڑکھڑائیں وضو کو توڑ دیتا ہے۔ واضح رہے کہ شراب پینا حرام ہے اور پینے والے پراس سے بچنا اور توبہ کرنا ضروری ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم