Qabar e Anwar Hujra e Ayesha Me He Kyon Bani?

قبر انور حجرہ عائشہ میں ہی کیوں بنی ؟

مجیب: عبدالرب شاکرعطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-874

تاریخ اجراء:       07ذیقعدۃالحرام1443 ھ/07جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کی قبر انور حجرہ عائشہ میں ہی کیوں بنی ،کسی اور جگہ بھی تو بن سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حجرہ عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا میں قبر انور بنانے کی وجہ یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارک میں ہے،ہر نبی کو اس کی وفات کے مقام پر دفن کیا جاتا ہے ،چونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ظاہری، حجرہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا میں ہوا،اس لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر انور کو اسی مقام پر بنایا گیا۔

   ترمذی شریف میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ :”لما قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم اختلفوا في دفنه، فقال أبو بكر: سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا ما نسيته، قال: ما قبض الله نبيا إلا في الموضع الذي يحب أن يدفن فيه “ترجمہ:  جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دفن کی جگہ کے بارے اختلاف ہو گیا،پس سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ایسی بات سنی ہے، جسے میں بھولا نہیں بلکہ اچھی طرح یاد ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:انبیاء  علیہم الصلوۃ والسلام کی وفات وہیں ہوتی ہے، جہاں وہ دفن ہونا پسند کرتے ہیں۔(سنن الترمذی،جلد1،صفحہ 266،حدیث نمبر1018،دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

  

   بدائع الصنائع میں ابو بكر بن مسعودکاسانی حنفی (المتوفی 587ھ)فرماتے ہیں:”كانت السنة في دفن الأنبياء - عليهم السلام - في الموضع الذي قبضوا فيه“ ترجمہ:انبیاء کرام  علیہم الصلوۃ والسلام کو دفن کرنے میں طریقہ جاریہ  یہ تھا کہ ان کو اس جگہ دفن کیا جاتا جہاں ان  کی مبارک ارواح قبض کی جاتیں۔(بدائع  الصنائع ،جلد1،صفحہ319، دار الکتب العلمیۃ ،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم