Nabi Pak صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ka Shukr Ada Karna

نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا شکر ادا کرنا

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1316

تاریخ اجراء: 12جمادی الثانی1445 ھ/26دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   جس طرح ہم کہتے ہیں کہ خدا کا شکر ہے، تو کیا یوں بھی کہہ سکتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا شکر؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! کہہ سکتے ہیں  کہ یہ ان کا شکریہ ادا کرنا ہے اور یقیناً ان کے ہم پر بےشمار احسانات ہیں اور حدیث پاک میں بھلائی کرنے والے کا شکریہ ادا کرنے کا حکم ہے کہ  فرمایا  کہ جس  نے لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کیا اس نے اللہ پاک کا شکر بھی ادا نہیں کیا۔

   چنانچہ سنن ترمذی میں حضرت سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی مکی مدنی محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”من لم  یشکرِ الناس لم یشکرِ اللہ“جو لو گوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر بھی بجا نہیں لا تا۔(سنن الترمذی ،صفحہ477، الحدیث 1955،مطبوعہ: دار الکتب العلمیۃ،بیروت)

   سنن ابو داؤد میں حضرت سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی مکی مدنی محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:”لا یشکرُ اللہ من لا یشکرُ الناس“وہ آدمی اللہ کا شکر بجا نہیں لا تا جو لو گوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا۔(سنن أبی داود، صفحہ335، الحدیث:4811، مطبوعہ:دار احیاء التراث العربی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم