Nabi Kareem صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم Ka Elan e Nabuwat Se Pehle Ibadat Ka Tarika ?

نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا اعلان نبوت سے پہلے عبادت کا طریقہ ؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-803

تاریخ اجراء: 27جمادی الاولیٰ1444 ھ/22دسمبر2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم اعلان نبوت سے قبل کس شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے ؟مثلاً غارحرا میں عبادت کرنے کا ذکرہے تو وہ عبادت کس انداز میں کرتے تھے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اعلانِ نبوت سے قبل نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کی عبادت کے بارے میں علماء کرام کے مختلف اقوال ہیں : مثلاً کسی نے کہا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کرتے تھے،ایک قول حضرت موسیٰ  علیہ السلام ،ایک قول حضرت عیسٰی علیہ السلام،ایک قول حضرت نوح  علیہ السلام،ایک قول حضرت آدم علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کرنے کابھی منقول ہے نیز ایک قول بغیرکسی تعیین کے ماقبل کسی شریعت کے مطابق عبادت کرنے کا بھی منقول ہے۔ نیزایک مختارقول یہ ہے کہ اس بارے میں توقف کیاجائے۔

   عمدۃ القاری میں ہے:” اختلف فيه على ثمانية أقوال: أحدها: أنه كان يتعبد بشريعة إبراهيم۔ الثاني :بشريعة موسى۔ الثالث: بشريعة عيسى۔ الرابع: بشريعة نوح حكاه الآمدي۔ الخامس: بشريعة آدم حكي عن ابن برهان۔ السادس: أنه كان يتعبد بشريعة من قبله من غير تعيين۔ السابع: أن جميع الشرائع شرع له حكاه بعض شراح المحصول من المالكية۔ الثامن الوقف في ذلك وھو مذھب ابی المعالی الامام واختارہ الآمدی۔“ یعنی اس بارے میں آٹھ مختلف اقوال ہیں۔پہلا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کرتے تھے۔دوسرا:حضرت موسی علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے۔ تیسرا:حضرت عیسی علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے ۔ چوتھا :حضرت نوح علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے ،اس قول کو آمدی نے حکایت کیا۔ پانچواں :حضرت آدم علیہ السلام کی شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے ، یہ قول ابنِ برھان سے حکایت کیا گیا ہے۔ چھٹا:بلا تعین پہلے کی شریعت کے مطابق عبادت کیا کرتے تھے ۔ ساتواں:تمام پچھلی شریعتوں پر عمل کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مشروع و جائز تھا ، اس قول کو علمائے مالکیہ سے بعض شارحینِ محصول نے حکایت کیا ۔ آٹھواں: اس میں توقف ہے اور یہ ابو المعالی کا مذہب ہے اور اسی کو آمدی نے اختیار کیا۔ (عمدۃ القاری،جلد 1،صفحہ 111،مطبوعہ:بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم