Kya Qayamat Ke Din Ka Aksar Hissa Huzoor Ki Tareef Mein Guzre Ga ?

کیا قیامت کے دن کا اکثر حصہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف میں گزرے گا ؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1255

تاریخ اجراء: 26جمادی الاول1445 ھ/11دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قیامت کا دن جو پچاس  ہزار سال کا ہے،کیا آدھے سے زیادہ حضور کی تعریف میں گزر جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مشکوٰۃ المصابیح میں حضرت سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیثِ پاک ہےکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ  واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”انا سید ولد آدم یوم القیامۃ  ولا فخر وبیدی لواء الحمد ولا فخر وما من نبی یومئذ آدم فمن سواہ الا تحت لوائی وانا اول من تنشق عنہ الارض ولا فخر“ یعنی میں قیامت کے دن اولادِ آدم کا سردار ہوں فخریہ نہیں کہتا اور میرے ہاتھ میں حمد کا جھنڈا ہو گافخریہ نہیں کہتا، اس دن کوئی نبی آدم علیہ السلام اور ان کے سوا ایسا نہ ہوگا جو میرے جھنڈے تلے نہ ہو میں ان میں پہلا ہوں جن سے زمین کھلے گی فخریہ نہیں فرماتا۔(مشکوۃ المصابیح مع مرقاۃ المفاتیح، جلد10،صفحہ 440 تا 442، مطبوعہ:بیروت)

   مذکورہ حدیث پاک کے الفاظ ”اور میرے ہاتھ میں حمد کا جھنڈا ہو گا“ کے تحت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ”اس فرمان عالی کے بہت معنی کیے گئے ہیں: ایک یہ کہ واقعی ایک جھنڈے کا نام لواء الحمد ہے،یہ جھنڈا الله تعالیٰ کی اعلیٰ نعمت ہے جو صرف حضور کو عطا ہوگی کیونکہ الله کی حمد سب سے افضل ہے۔دوسرے یہ کہ قیامت میں سب سے پہلے سجدہ میں گر کر الله تعالیٰ کی بے مثال حمد حضور ہی کریں گے،ایسی حمد جو اس سے پہلے کسی نے نہ کی ہو اور علانیہ حمدبھی حضور ہی کریں گے حمد کے جھنڈے سے یہ ہی مراد ہے یعنی اعلان حمد۔تیسرے یہ کہ حمد سے مراد ہے الله تعالیٰ کا حضور کی حمد فرمانا اور آپ کی حمد کا اعلان فرمانا کہ تمام دنیا اور خود خدا تعالیٰ حضور کی حمد فرمائے،آپ کی حمد کا اعلان کرے۔قیامت کا حساب صرف چار گھنٹہ میں ہوگا باقی یہ پچاس ہزار برس کا دن حضور کی مدح خوانی میں صَرف ہوگا،رب فرماتاہے: عَسٰۤى اَنْ یَّبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَّحْمُوْدًا “ان ہی وجوہ سے حضورِ  انور کا نام احمد،محمد اور محمود ہے بلکہ حضور کی امت کا نام ہے حمادون کیونکہ یہ حضور محمد کی امت ہے    ۔

فقط اتنا سبب ہے انعقادِ بزم محشر کا                                                                                                                                                                                                                                              کہ ان کی شان محبوبی دکھائی جانے والی ہے“

(مراۃ المناجیح، جلد 8، صفحہ 23، نعیمی کتب خانہ، گجرات)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم