Kya Hazrat Bilal Ke Azan Na Dene Se Suraj Nahi Nikla Tha?

 

کیا حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے اذان نہ دینے سے سورج طلوع نہ ہوا ؟

مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2981

تاریخ اجراء: 14صفر المظفر1446 ھ/20اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حضرت بلال حبشی رضی اللہ تعالی عنہ کا اذان والا واقعہ کہ جب تک انہوں نے فجر کی اذان نہیں دی تھی تب تلک سورج طلوع نہیں ہوا تھا، کیا یہ درست ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تمام محدثین  کا اس پر اتفاق  ہے کہ یہ واقعہ بالکل جھوٹ اور من گھڑت ہے۔

   چنانچہ اس حوالے سے فتاوی شارح بخاری میں ہے:”آپ نے  جو واقعہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ  کے بارے میں لکھا  ہے،اس کے قریب  قریب  بعض کتابوں  میں درج ہے۔لیکن تمام محدثین  کا اس پر اتفاق  ہے کہ یہ روایت  موضوع من گھڑت اور بالکلیہ جھوٹ ہے۔“(فتاوی شارح بخاری،ج  2،ص  38،مکتبہ برکات المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم