Kya Ye Durust Hai Baaz Buzurg Isha Ki Wuzu Se Fajar Ki Namaz Ada Karte The ?

کیا یہ درست ہے بعض بزرگ عشاء کے وضو سے فجر کی نمازادا کرتے تھے؟

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Lar:6144

تاریخ اجراء: 13صفرالمظفر1438ھ/14نومبر2016ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا کسی بزرگ کا یہ واقعہ ہے کہ انہوں نے کئی سال  عشا کے وضو سے  فجر کی نماز پڑھی ہو زید  کہتا ہے کہ  یہ لوگوں کی بنائی ہوئی باتیں  ہیں حقیقت میں ایسا کوئی واقعہ نہیں کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ ایک شخص  پورا سال نیند نہ کرے رہنمائی فرمائیں کہ  زید کی  بات کہاں تک درست ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اس طرح کے واقعات کئی اولیائےکرام  کے بارے میں معتبر کتب میں منقول ہیں زید کا انکار بے بنیاد و بلا دلیل  ہےاور اس کا یہ کہنا کہ یہ ممکن نہیں کہ کوئی پورا سال نیند نہ کرے بھی  لائقِ التفات نہیں وجہ اس کی یہ ہے  کہ اولا تو یہ اس کااپنا مفروضہ ہے کہ وہ اصلا ًنیند ہی نہ کرتے تھے ساری رات عبادت  الہی میں مصروف رہنا دن میں کچھ آرام کر لینے سے مانع تو نہیں لہٰذاہو سکتا ہے وہ دن  میں کچھ آرام فرمالیتے ہوں ثانیا بالفرض مان لیا جائے کہ نیند نہ کرتے تھے توکیا  یہ ان واقعات کے ا نکار کی دلیل ہو سکتا ہے ہرگز نہیں بلکہ کہا جائے گا کہ یہ ان کی کرامت تھی اور کرا مت اسی کو تو کہتے ہیں جو کام  ولی سےخارق عادت  صادرہو پھر عادت کو انکار کی دلیل بنانا کم فہمی و کم علمی نہیں توکیا ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم