Hazrat Fatima Aur Hazrat Ali Ka Nikah Kis Mahine Mein Hua ?

 

حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہما کا نکاح کس مہینے میں ہوا ؟

مجیب:مولانا محمد شفیق عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3004

تاریخ اجراء: 20صفر المظفر1446 ھ/26اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حضرت فاطمہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہما کا نکاح صفر المظفر کے مہینے میں ہوا تھا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حضرت سیِّدۃُ النساء فاطِمۃُ الزَہراء رضی اللہ عنہا کے نکاح کے مہینے کے بارے میں مختلف اقوال ہیں ، جن میں سے ایک قول یہ ہے کہ آپ رضی اللہ عنہا کا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے نکاح صفر المظفر سن 02 ہجری میں ہوا تھا ۔

   ابو بِشْر محمد بن احمد انصاری دولابی رحمۃ اللہ علیہ (المتوفى: 310ھ) الذریۃ الطاهرة میں روایت نقل کرتے ہیں : ”تزوج عليٌّ فاطِمةَ في صفر في السنة الثانية وبنى بها في ذي الحجة على رأس اثنتين وعشرين شهرا يعني من التاريخ “  ترجمہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے صفر المظفر دو ہجری میں نکاح کیا اور شبِ زَفاف (یعنی رخصتی) ماہِ ذو الحِجہ کی بائیس تاریخ کو ہوئی ۔            (الذرية الطاهرة النبوية ، ص63 ، حدیث91 ، مطبوعہ الدار السلفية ، الكويت)

   شیخ عبد الحق محدثِ دہلوی رحمۃ اللہ علیہ مدارج النبوۃ میں فرماتے ہیں :” آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم غزوۂ بدر سے لَوٹے ، تو ازاں بعد آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے سیدہ (رضی اللہ عنہا) کا نکاح حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرما دیا تھا ، یہ رمضان کا مہینہ اور 2ھ تھا ۔ بعض علما نے کہا ہے کہ غزوۂ اُحُد کے بعد ہوا تھا اور شبِ عُروسی (یعنی رخصتی) ذو الحجہ کے مہینہ میں ہوئی تھی ۔ دیگر ایک قول کے مطابق نکاح شریف رجب کے مہینہ میں ہوا تھا اور ماہِ صفر میں ہونے کا بھی ایک قول وارد ہوا ہے ۔۔۔ اس بارے میں اور بھی اقوال وارد ہوئے ہیں اور آپ کے نکاح کا واقعہ سن 02ہجری کے واقعات میں ذکر کیا گیا ہے ۔ ملخصا  (مدارج النبوۃ مترجم ، ج2 ، ص627 ، مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ ، لاھور)

 

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم