Hazrat Adam علیہ الصلاۃ والسلام Ki Haqiqi Aulad Ki Tadad

حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام کی حقیقی اولادکی تعداد

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3060

تاریخ اجراء:04ربیع الاول1446ھ/07ستمبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام کی حقیقی اولادکی کتنی تعداد تھی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    منقول ہے کہ سیدہ حوا رضی اللہ تعالی عنھا بیس یا چالیس مرتبہ حضرت آدم علیہ الصلاۃ و السلام سے حاملہ ہوئیں اور ہر حمل میں دو دو بچے پیدا ہوئے ، ایک لڑکا اور ایک لڑکی، اس اعتبارسے حضرت آدم علیہ الصلاۃ و السلام کی اولاد کی تعداد  چالیس(40) یا اسی(80) بنتی ہے، جن میں آدھے لڑکے اور آدھی لڑکیاں ہیں۔لیکن حضرت شیث علی نبیناوعلیہ الصلوۃ والسلام تنہاپیداہوئے تویوں تعداد41یا81بنتی ہے ۔

   حاشیۃ الصاوی علی تفسیر الجلالین میں ہے”ورد ان حواء حملت من آدم عشرین بطنا او اربعین بطنا ،فی کل بطن ذکر و انثی ،وکان یزوج ذکر ھذہ البطن لانثی البطن الاخری “ ترجمہ:منقول ہے کہ حضرت حوا رضی اللہ عنھا،حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام سے بیس یا چالیس مرتبہ حاملہ ہوئیں،ہر حمل میں ایک لڑکا اور ایک لڑکی ہوتے تھے،حضرت آدم علیہ الصلاۃ والسلام ایک حمل کے لڑکے کا ،دوسرے حمل کی لڑکی سے نکاح کردیا کرتے تھے۔(حاشیۃ الصاوی علی تفسیر الجلالین،ج 1،ص 356،مطبوعہ: لاہور)

   شرح الزرقانی میں ہے "فولدت له في تلك الأعوام الحسناءأربعين ولدا في عشرين بطنًا، ووضعت شيثا وحده . " ترجمہ :ان تمام اچھے سالوں میں حضرت حوا رضی اللہ تعالی عنھا سے حضرت آدم علی نبیناوعلیہ الصلوۃ والسلام کے ہاں بیس مرتبہ میں چالیس بچوں کی پیدائش ہوئی اور حضرت حوا  رضی اللہ تعالی عنہانے حضرت شیث  علی نبیناوعلیہ الصلوۃ و السلام کو  تنہاجنم دیا۔                                        ( شرح الزرقاني على المواهب اللدنية بالمنح المحمدية،جلد01،صفحہ123،الناشر: دار الكتب العلمية)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم