Ghazwa Badar Ke Mauqa Par Hazoor صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم Ne Kon Si Dua Farmai ?

غزوہ بدر کے موقع پر حضور صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے کون سی دعا مانگی؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1664

تاریخ اجراء: 02ذوالقعدۃالحرام1444 ھ/22مئی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   غزوہ بدر  کے موقع پر حضور اکرم صلی اللہ تعالی  علیہ وآلہ  وسلم نے کیا دعا فرمائی تھی ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   غزوہ بدر کے موقع پر حضور اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ  وسلم نے جو دعا مانگی اور جس کا تذکرہ حدیث ِ مبارکہ  میں بھی  موجود ہے اس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ:" اے اللہ  ! تونے  مجھ    سے جو وعدہ کیا ہےاسے میرے لیے پورا فرما ۔اے اللہ !تو نے جو مجھ سے وعدہ کیا  ہے،وہ مجھے عطا فرما ۔ اے اللہ !اگر اہل اسلام کی  یہ  جماعت  ہلاک ہوگئی  تو زمین پر تیری عبادت نہ  ہوگی ۔

   صحیح مسلم میں مروی ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنھما نے فرمایا” حدثني عمر بن الخطاب، قال: لما كان يوم بدر نظر رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى المشركين وهم ألف، وأصحابه ثلاث مائة وتسعة عشر رجلا، فاستقبل نبي الله صلى الله عليه وسلم القبلة، ثم مد يديه، فجعل يهتف بربه: «اللهم أنجز لي ما وعدتني، اللهم آت ما وعدتني، اللهم إن تهلك هذه العصابة من أهل الإسلام لا تعبد في الأرض“ترجمہ:مجھے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان فرمایا کہ بدر کے دن رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے مشرکین کی طرف نظر فرمائی وہ ایک ہزار تھے اور آپ علیہ الصلاۃ والسلام کے صحابہ 319 کی تعدادمیں  تھے،تو اللہ تعالی کے نبی صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے قبلہ کی طرف چہرہ کرکے اپنے ہاتھوں کو پھیلایا اورگڑگڑاکراپنے رب تعالی سے یوں دعاکرنے لگے:" اے اللہ تونے مجھ سے جو وعدہ کیا اسے پورا فرما،اے اللہ تونے جس چیز کا مجھ سے وعدہ کیا وہ مجھے عطا فرما،اے اللہ اہل اسلام کا یہ گروہ اگر ہلاک ہوگیا تو زمین میں تیری عبادت نہ ہوگی۔ "                     (صحیح مسلم،کتاب الجھاد والسیر،ج 3،ص 1383،حدیث 1763، دار إحياء التراث العربي ، بيروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم