Deegar Anbiya Apni Ummat ki Shafat Karenge?

دیگر انبیا ئے کرام اپنی امت کی شفاعت کریں گے یا نہیں؟

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1847

تاریخ اجراء:30محرم الحرام1446ھ/06اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   آقاکریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کے علاوہ دیگر تمام انبیائے کرام علیہم السلام  بھی اپنی امتوں کی شفاعت فرمائیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   شفاعتِ کبریٰ جس میں ہر کسی کی شفاعت شامل ہےیہ صرف نبی کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے ساتھ خاص ہے باقی شفاعتیں ہر نبی علیہ السلام بلکہ اولیاء اللہ رحمہم اللہ کے لیے بھی ہیں،لہٰذا حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کے شفاعت فرمانے کے بعد انبیائے کرام اپنی امتوں کی اور اولیائے کرام وغیرہ اپنے اپنے متعلقین کی شفاعت فرمائیں گے۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”قیامت کے دن مرتبۂ شفاعتِ کبریٰ حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے خصائص سے ہے کہ جب تک حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) فتحِ بابِ شفاعت نہ فرمائیں   گے کسی کو مجالِ شفاعت نہ ہو گی،بلکہ حقیقۃً جتنے شفاعت کرنے والے ہیں   حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کے دربار میں   شفاعت لائیں   گے اور اﷲ عزوجل کے حضور مخلوقات میں   صرف حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) شفیع ہیں اور یہ شفاعتِ کُبریٰ مومن،کافر،مطیع،عاصی سب کے لیے ہے،کہ وہ انتظارِ حساب جو سخت جانگزا ہوگا،جس کے لیے لوگ تمنّائیں   کریں   گے کہ کاش جہنم میں   پھینک دیے جاتےاور اس انتظار سے نجات پاتے،اِس بلا سے چھٹکارا کفّار کو بھی حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) کی بدولت ملے گا،جس پر اوّلین و آخرین،موافقین و مخالفین،مؤمنین و کافرین سب حضور(صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)کی حمد کریں   گے،اِسی کا نام مقامِ محمود ہے۔“(بہارِ شریعت،جلد1، صفحہ70،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

   حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے شفاعت فرمانے کے بعد انبیا،اولیا اور دیگر افراد بھی شفاعت فرمائیں گے۔اس کے متعلق بہارِ شریعت میں ہے:”اب تمام انبیا اپنی امت کی شفاعت فرمائیں گے،اولیائے کرام،شہدا،علما،حفاظ،حجاج بلکہ ہر وہ شخص  جس کو کوئی منصبِ دینی عنایت ہوا،اپنے اپنے متعلقین کی شفاعت کرےگا۔نابالغ بچے جو مر گئے ہیں،اپنے ماں باپ کی شفاعت کریں گے۔“(بہارِ شریعت،جلد1،صفحہ139۔140،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم