Abu Jahal Ko Nabi Ka Chacha Kehne Ka Hukum

ابوجہل کو حضورعلیہ الصلوۃ والسلام  کا چچا کہنا

مجیب: مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2369

تاریخ اجراء: 01رجب المرجب1445 ھ/13جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض لوگ ابو جہل کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا چچاکہتے ہیں ، کیایہ درست ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بعض لوگوں کا ابو جہل کوحضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چچا کہناغلط ہے۔کیونکہ  نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کے دادا جان ،حضرت عبدالمطلب رضی اللہ تعالی عنہ کی اولادمیں ابوجہل کانام نہیں آتابلکہ ابوجہل کاوالدھشام تھا۔

   البدایہ والنہایہ اور مدارج النبوۃ میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا مبارک شجرہ نسب یوں مذکور ہے: ’’خطب النبی صلی اللہ علیہ وسلم فقال: انا محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب ۔۔الخ‘‘ ترجمہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےخطبہ دیتے ہوئے فرمایا: میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم) بن عبد اللہ بن عبد المطلب   ہوں۔(آخرتک)(مدارج النبوۃ، باب اول در ذکر نسب شریف، جلد 2، صفحہ 17، ضیاء القرآن پبلی کیشنز)

   البدایہ والنہایہ اور سیرت ابن ہشام میں ابو جہل کا نسب یہ ہے: ’’ابوجھل واسمہ عمرو، وکان یکنی ابا الحکم بن ھشام بن المغیرۃ ۔۔۔الخ‘‘ ترجمہ: ابو جہل کا نام عمرو ہے اور کنیت ابو الحکم تھی، (نام مع نسب یہ ہے) عمرو بن ھشام بن مغیرہ ۔(آخرتک)(البدایہ والنہایہ، الاسلام قبل الہجرۃ، باب الامر بابلاغ الرسالۃ، جلد 2، صفحہ 52، مکتبہ حقانیہ، پشاور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم