Zulaikha Zahra, Zarish Zahra Naam Rakhna

زلیخازہرا،زارش زہرا نام رکھنا

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1848

تاریخ اجراء:06صفر المظفر1446ھ/12اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   زلیخا زہرا،یا زارش زہرا  نام رکھناکیسااوران کا مطلب کیا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   زارش کا معنی کسی مستند کتاب سے  نہیں مل سکا۔البتہ زہرا کا ایک مطلب حسین عورت اور ایک معنیٰ پھول کی کلی ہے  نیز یہ لفظ خاتونِ جنت حضرت سیدتنا فاطمہ رضی اللہ عنہا کا مبارک لقب بھی ہےلہٰذا  زہرا نام رکھنا جائزودرست ہے،یونہی زلیخازہرا  نام رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ زلیخا حضرت یوسف علیہ السلام کی زوجہ رضی اللہ عنہا کا نام ہے۔

   مفتی احمدیار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ تحریرفرماتے ہیں:”زَہراء بمعنٰی کلی۔آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جنّت کی کلی تھیں حتیٰ کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکی کبھی ایسی کیفیت نہ ہوئی جس سے خواتین دو چار ہوتی ہیں اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  کے جسم سے جنّت کی خوشبو آتی تھی جسے حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سونگھا کرتے تھے۔اس لئے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کالقَب زَہراء۔“(مراۃ المناجیح،جلد08،صفحہ452،نعیمی کتب خانہ،گجرات)

   القاموس الوحیدمیں ہے:”الزھراء:حسین عورت۔“(القاموس الوحید،صفحہ722،مطبوعہ:لاہور)

   حضرت زلیخا رضی اللہ عنہا کے بارے میں تفسیر صراط الجنان میں ہے:”وہ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی صحابیہ اور ان کی مقدس بیوی تھیں۔“(صراط الجنان فی تفسیر القرآن، جلد4، صفحہ 575، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم